دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان میں حالیہ بارشوں کے بعد تین اضلاع میں زمین ایک بار پھر دھنسنے لگی، امریکی ماہرین ارضیات کا دورہ بلوچستان جلد متوقع ہے ۔
ذرائع کے مطابق بلوچستان میں حالیہ بارشوں کے بعدصوبے کے تین اضلاع کوئٹہ، قلعہ عبداللہ اورمستونگ میں زمین میں درراڑیں پیدا ہوگئی جس سے زمین ایک بارپھر دھنسنے لگی۔ کوئٹہ ،قلعہ عبداللہ اور مستونگ کے شہری خوف میں مبتلا ہوگئے ۔
بلوچستان کے 18اضلاع میں طویل خشک سالی کے بعد کہیں اضلاع میں زمین دھنسنے لگی اور حالیہ بارشوں کے بعد بھی زمین دھنسنے کا سلسلہ ایک بار پھر شروع ہوگیا۔ قلعہ عبداللہ اور مستونگ میں زرعی زمینوں میں دراڑیں پڑگئیں، قلعہ عبداللہ میں ایک کلو میٹر سے زائد زمین پر ایک فٹ سے تین فٹ تک دراڑیں پیدا ہوگئیں اس صورتحال کومد نظررکھتے ہوئے ا مریکی ماہرین ارضیات کا دورہ بلوچستان جلد متوقع ہے۔
ماہرارضیات پروفیسر ڈاکٹر دین محمد کاکڑ نے بتا یا کہ بلوچستان میں زمین دھنسنے کاعمل 2006سے شروع ہوا بارشوں کے بعد زمین میں دراڑیں پڑنے کے واقعات میں اضافہ ہو گیا۔ ہر سال 10سینٹی میٹر سالانہ کی حساب سے زمین نیچے کی طر ف دھنس رہی ہے جس کے مستقبل میں خطرناک نتائج برآمد ہوگی۔
عوامی حلقوں نے بلوچستان کی تین اضلاع میں زمین دھنسنے کے واقعات پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت اور محکمہ ارضیات نے اس حوالے سے ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے تو مستقبل میں یہ صورتحال مزید سنگین ہوجائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کوئٹہ ، قلعہ عبداللہ اور مستونگ میں ٹیوب ویلوں کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے زمین میں دراڑیں پیدا ہوگئیں ہیں اگر حکومت نے ٹیوب ویلوں پرپابندی عائد نہیں کی تو مستقبل میں بڑا سانحہ پیدا ہوسکتا ہے ۔