جنوبی امريکی ملک برازيل کے شہر ساؤ پاؤلو کے ايک اسکول ميں فائرنگ کے واقعے ميں کم از کم دس افراد ہلاک ہو گئے ہيں۔ گو برازيل ميں جرائم کی شرح کافی زيادہ ہے البتہ وہاں اسکولوں ميں اس قسم کے واقعات شاذ و نادر ہی ہوتے ہيں۔
جنوبی امريکی ملک برازيل کے شہر ساؤ پاؤلو کے ايک اسکول ميں فائرنگ کے واقعے ميں کم از کم دس افراد ہلاک ہو گئے ہيں۔ گو برازيل ميں جرائم کی شرح کافی زيادہ ہے البتہ وہاں اسکولوں ميں اس قسم کے واقعات شاذ و نادر ہی ہوتے ہيں۔
ساؤ پاؤلو کے ’راؤل براسيل‘ نامی اسکول ميں آج بدھ 13 مارچ کو ہونے والی اس فائرنگ کے بارے ميں اطلاع مقامی ’گلوبو ٹی وی‘ نے دی۔ ہلاک شدگان ميں پانچ بچے، اسکول کی عمارت ميں کام کرنے والا ايک اہلکار، اسکول کے باہر کھڑا ايک راہ گير اور دو حملہ آور شامل ہيں۔ فائرنگ کے نتيجے ميں کئی ديگر بچے زخمی بھی ہوئے تاہم فی الحال ان کی حتمی تعداد واضح نہيں۔
پوليس کے مطابق دو حملہ آوروں نے مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے نو بجے اسکول ميں گھس کر فائرنگ کی اور پھر خودکشی کر لی۔ دونوں حملہ آوروں نے چہروں پر ماسک پہن رکھے تھے۔ فی الحال يہ بھی واضح نہيں کہ حملہ آوروں کی اس کارروائی کا مقصد کيا ہے۔
ساؤ پاؤلو کے گورنر جواؤ ڈوريا نے اپنے ايک ٹوئٹر پيغام ميں کہا کہ بچوں کو ظالمانہ انداز سے قتل کيا گيا۔ انہوں نے متاثرين کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار ہمدردی و افسوس بھی کيا۔
برازيل ميں جرائم کی شرح کافی زيادہ ہے البتہ وہاں اسکولوں ميں اس قسم کے واقعات شاذ و نادر ہی ہوتے ہيں۔ وہاں کسی اسکول ميں فائرنگ کا کوئی بڑا واقعہ آخری مرتبہ سن 2011 ميں رونما ہوا تھا جب ريو ڈی جنيرو ميں ايک سابق طالب علم نے اپنے ہی اسکول ميں فائرنگ کر کے بارہ بچوں کو ہلاک کر ديا تھا۔