افغانستان : پرتشدد کارروائیوں میں متعدد افراد ہلاک و زخمی

166

پرتشدد کارروائیاں افغانستان کے متعدد صوبوں میں پیش آئیں ۔

دی بلوچستان پوسٹ نمائندہ کابل کے مطابق افغانستان کے صوبے زابل کے شار صفا میں ایک پولیس اہلکار نے اپنے 9 ساتھیوں کو قتل کرکے طالبان سے جا ملا ۔

دوسری جانب صوبہ بدخشان کے ضلع ارغنج خواہ کئی روز کے محاصرے کے بعد طالبان نے قبضہ کرلیا ۔

طالبان کے حملے میں ضلع کا پولیس سربراہ اپنے دس ساتھیوں سمیت مارا گیا ، جبکہ 6 اہلکار زخمی ہوئیں ۔

ادھر جنوبی صوبے کندھار کے ضلع میوند کے علاقے  بند تیمور میں پولیس اور طالبان کے درمیان جھڑپوں میں دونوں اطراف جانی نقصان کی اطلاع موصول ہوئی ہے ۔

پولیس زرائع کے مطابق بند تیمور میں پانچ طالبان اور تین پولیس اہلکار مارے گئے جبکہ تین طالبان اور ایک پولیس اہلکار زخمی ہوئیں ۔

نمائندہ ٹی بی پی کے مطابق کندھار ہی کے ضلع خاکریز کے درازب میں پولیس کے ہاتھوں آٹھ طالبان ہلاک جبکہ نو زخمی ہوئیں جبکہ اسی جھڑپ میں ایک پولیس اہلکار بھی ہلاک و ایک زخمی ہوا ہے ۔

طالبان ترجمان قاری محمد یوسف نے کندھار  اور زابل حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے بڑی تعداد میں فورسز اہلکاروں کو مارنے اور اسلحہ و گولہ بارود قبضے میں لینے کا دعوی کیا ۔

واضح رہے کہ طالبان کے حملوں میں حالیہ چند ہفتوں سے تیزی آئی ہے، گذشتہ روز غزنی میں حملہ کرکے نو اہلکاروں کو مارا تھا ۔

دوسری جانب افغان اسپیشل فورسز  اور امریکی اہلکاروں کے چھاپوں میں بھی اضافہ ہوا ہے ۔