بلوچستان نیشنل پارٹی بی این پی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر ڈاکٹرجہانزیب جمالدینی، مرکزی لیبرسیکرٹری چئرمین منظوربلوچ و دیگر نےمیونسپل کمیٹی ہال میں شہید نوراللہ بلوچ کی برسی کے موقع پر منعقدہ تعزیتی ریفرنس و ورکرکنونشن سے خطاب کرتےہوئےکہاہیکہ ہمیں آپس میں ایک دوسرے کوکمزور کرنے کے بجائے بلوچستان کے ساحل وسائل کے دفاع کے جدوجہد میں وقتی اور زاتی مفادات کو بالائے طاق رکھ کر اتحاد واتفاق سے مل کر جدوجہدکرنے کی ضرورت ہیں۔
بلوچ ساحل اور بلوچ قوم کے سرزمین میں پائی جانیوالی قدرتی وسائل پرعالمی قوتوں کی گہری نظریں جمی ہوئی ہیں،عالمی استعماری قوتیں بلوچ سرزمین کو جنگ کا میدان بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔بلوچ وطن کے دفاع کی جدوجہد میں ہزاروں بلوچوں نے اپنی جانیں قربان کی اور اب تک مسلسل مظالم کا ڈٹ کر مقابلہ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کامسئلہ انتہائی سنجیدہ مسلہ ہیں اور لاپتہ افراد کے بازیابی کیلئے جدوجہدکررہے ہیں کچھ لاپتہ افراد بازیاب ہوئے ہیں،باقی تمام لاپتہ افراد کو بازیاب کیاجائے۔
مقررین نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کی قیادت نے بلوچستان کے عوام کے حق وحقوق کی خاطر وزارتیں لینے سے انکار کیا۔بی این پی کے رہنماء و کارکن کبھی بکھے ہیں اورنہ ہی کوئی ہمیں خرید سکتاہیں۔بی این پی قیادت پارلمنٹ کے اندر اور باہر ہرفورم پر لاپتہ افراد کی بازیابی، افغان محاجرین کی باعزت واپسی بلوچ وساحل وسائل پر بلوچ قوم کی حق حاکمیت کےلئے جدوجہد کررہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں حکمرانوں سے خیرات نہیں بلکہ اپنے وسائل پر حق چاہیے ،بلوچستان کو حکمرانوں نے 70سالوں سے پسماندہ رکھاہیں اور طرح طرح سے بلوچ عوام پر ظلم و زیادتی جارہی رکھی ہیں۔حق خودارادیت کے جدوجہد سے کسی صورت دستبردار نہیں ہونگے۔
۔