بلوچستان یونیورسٹی میں میرٹ کے برخلاف تعیناتیوں پرتشویش

143

بلوچستان یونیورسٹی کے سینڈیکیٹ ممبران نے جامعہ میں ہونیوالے میرٹ کے برخلاف تعیناتیوں پرتشویش کااظہارکرتے ہوئے گورنربلوچستان اورہائیرایجوکیشن کمیشن سے 86ویں سینڈیکیٹ اجلاس کے منٹس میں تبدیلی ،وائس چانسلرکے من پسندفیصلوں،اساتذہ کالونی میں غیرقانونی الاٹمنٹ،ادارے میں ماحول کوخراب کرنے ،اساتذہ کیخلاف انتقامی کاروائیوں سمیت جامعہ بلوچستان میں ہونیوالے غیرقانونی اقدامات کی تحقیقات کرانے کامطالبہ کیاہے۔

 کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان یونیورسٹی کے سینڈیکیٹ ممبران پروفیسرعبدالباقی جتک،پروفیسرڈاکٹرنقیب اللہ اچکزئی اورپروفیسرشوکت علی ترین کاکہناتھا کہ جامعہ بلوچستان کے تمام اموراورآئینی قانونی طورپرچلانے والے ادارے سینڈیکیٹ کے فیصلوں کواہمیت نہ دے کر من پسند فیصلوں کے ذریعے اساتذہ کرام اورجامعہ کے وقارکوذک پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے جس کی مذمت کرتے ہیں۔

ان کاکہناتھا کہ سینڈیکیٹ کے گذشتہ دس اجلاسوں میں ہونے والے منٹس کی تبدیلی پرہمارے اعتراضات کو اہمیت نہیں دی گئی جوملازمین کے بنیادی انسانی حقوق سے انحراف ہے۔

انہوں نے کہا کہ مذموم مقاصد کے حصول کیلئے یونیورسٹی انتظامیہ جامعہ بلوچستان کی کالونی میں غیرمتعلقہ افراد کو گھرالاٹ کررکھے ہیں،اساتذہ کوانتقامی کاروائیوں کانشانہ بناکرادارہ چھوڑنے پر مجبورکیا جارہا ہے جس کی وجہ سے جامعہ بلوچستان کی علمی استعدادکارمتاثرہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلئے این او سی کے اجراء میں تاخیرسے اساتذہ اپنی علمی استطاعت میں ناکام رہتے ہیں جسے سے یونیورسٹی کوعلمی نقصان پہنچ رہا ہے۔انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ وائس چانسلر نے اپنے بیٹے سمیت دیگر من پسند افراد کو میرٹ کے برخلاف تعینات کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جامعہ بلوچستان کے ملازمین کے میڈیکل بلز کو جان بوجھ کر روکاگیاہے،بینویلنٹ فنڈکاغلط استعمال اور ملازمین کواس سے مرحوم رکھنا جامعہ انتظامیہ کی پرانی روایت ہے ،فنڈکوملازمین کو ریٹائرمنٹ پراداکیاجائے۔سینئراساتذہ کی سلیکشن بورڈ کو تاخیری حربوں سے روکناان کی حق تلفی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وائس چانسلر جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کی نمائندہ تنظیم کے انتخابات میں مداخلت سے گریزکریں،سینئراساتذہ کی جگہ جونیئرز کی تعیناتی سے جامعہ بلوچستان کے عملی ماحول پنپنے کی بجائے تنزلی کاشکارہے، چھٹیوں کے دوران تمام شعبہ جات کو سیل کرناانتظامیہ کی علم دشمنی کامنہ بولتاثبوت ہے۔

جامعہ بلوچستان کے سینڈیکیٹ ممبران نے گورنر،وزیراعلیٰ بلوچستان اورایچ ای سی سے مطالبہ کرتے ہوئے جامعہ بلوچستان میں غیرآئینی اقدامات کانوٹس لے کرسینڈیکیٹ کے 86ویں میٹنگ کے فیصلوں کومن وعن منٹس کاحصہ بنایاجائے۔