بی ایل ایف و یوبی اے کے درمیان گاجیان اور شیرجان کے حوالے سے پیدا شدہ تنازعہ کے حوالے سے قائم مصالحتی کمیٹی کے تمام ممبران نے اپنے متفقہ و مشترکہ جاری کردہ بیان میں کہا کہ یو بی اے کے ترجمان مرید بلوچ کی جانب سے آج اپنے ایک بیان میں مصالحتی کمیٹی کے فیصلوں کو توڑ مروڑ کرکے ایک فریق کی حیثیت سے یک طرفہ اور بغیر اجازت کے میڈیا میں جاری کرنا دراصل کمیٹی کے اصولوں کی مکمل خلاف ورزی ہے ۔
مصالحتی کمیٹی کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ کمیٹی مرید بلوچ کو صرف اپنے سابقہ مبارک بادی والے بیان کے حوالے سے بی ایل ایف سے معذرت کرنا تھا لیکن معذرت کے بجائے مرید بلوچ نے انتہائی غیر سنجیدگی اور غیر زمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے مصالحتی کمیٹی کے فیصلوں کو توڑمروڑ کر اور بغیر اجازت کے میڈیا میں جاری کردیا ۔
متفقہ و مشترکہ بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ کمیٹی کی ذمہ داری کہ وہ اپنے فیصلوں کو خود میڈیا میں جاری کرے لیکن مرید بلوچ جو کے خود تنازعے میں ایک فریق ہے اس کو کوئی حق نہیں تھا کہ وہ متنازعہ بیان جاری کرے، حالانکہ مصالحتی کمیٹی نے حتمی فیصلہ یہ کیا ہے جو درج ذیل ہیں۔
کمیٹی کے حتمی فیصلے کی رو سے شیرجان کو ٹینکر سے لوٹے گئے تیل کے 12 لاکھ روپے کمیٹی کے حوالے کرنے ہونگے جو ٹینکر مالک کو پہنچا دیئے جائیں گے ۔
جبکہ بی ایل ایف کے دوستوں پر فہد جان کے خون بہا جو 10 لاکھ ہے جبکہ شیرجان کا نیم خون بہا جو 5 لاکھ ہے، عائد ہوگیا ہے یہ خون بہا بی ایل ایف کو ادا کرنا ہوگا جبکہ یوبی اے کے زمہ دار کمانڈر واجہ سرفراز کو یوبی اے ترجمان مرید بلوچ کا وہ بیان واپس لینا ہوگا جس میں گاجیان اور شیرجان کو یوبی اے میں شمولیت پر مبارک بادی دیاگیا تھا اور بی ایل ایف سے اعلانیہ معافی مانگا ہوگا ۔
اس کے علاوہ کمیٹی کی فیصلہ کے رو سے شیرجان اور گاجی خان اب کسی تنظیم کے رکن نہیں ہیں یہ دس دن تک کمیٹی کے پابند ہیں اس کے بعد وہ آزاد ہیں اور جس تنظیم میں شمولیت کرلیں یہ ان کی مرضی ہوگا۔
لہذا کمیٹی کے ممبران یو بی اے اور بی ایل ایف کے ذمہداروں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ بلوچ قومی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے کمیٹی کے فیصلوں کی مکمل پابندی کریں تاکہ کوئی بڑا تنازعہ جنم نہ لیں جو بلوچ قوم اور بلوچ قومی تحریک کے لیے نقصاندہ ثابت ہو۔