ہرنائی: کوئلہ کان حادثے میں 1 کانکن جانبحق

186
file photo

بلوچستان کی کوئلے کی کانوں میں ضروری انتظامات کو یقینی نہیں بنایا جاتا ہے جس کے باعث کانوں میں حادثات ایک معمول بن گئے ہیں – کانکن رہنما

دی بلوچستان پوسٹ ویب ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں کوئلہ کان میں حادثے میں ایک مزدور جانبحق ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق ہرنائی کے علاقہ شاہرگ میں کوئلہ کی کان میں مٹی کا تودہ گرنے سے کانکن عبید اللہ جان دب کر جان بحق ہوگیا جس کی لاش کو ضروری کاروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کردیا گیا ۔جانبحق ہونے والے کانکن کا تعلق افغانستان سے بتایا جاتا ہے۔

حادثے کی تحقیقات مقامی انتظامیہ نے شروع کردی ہے ۔

مزدور رہنماوں کے مطابق کان میں کام شروع کرنے سے پہلے زہریلی گیس کو چیک کرنا ضروری ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کان کے اندر آکسیجن کی موجودگی کو یقینی بنانا ہوتا ہے جبکہ ایک کان کے اندر متبادل راستہ بنانا بھی ضروری ہوتا ہے تاکہ کسی حادثے کی صورت میں کانکنوں کو نکالنے میں آسانی ہو۔ بلوچستان کی کوئلے کی کانوں میں ان انتظامات کو یقینی نہیں بنایا جاتا، جس کے باعث کانوں میں حادثات ایک معمول بن گئے ہیں۔

بی بی سی اردو کے رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر سنہ 2018 بلوچستان کی کوئلے کانوں میں کام کرنے والے کان کنوں کے لیے سب سے زیادہ مہلک ثابت ہوا۔ پاکستان سینٹرل مائنز لیبر فیڈریشن کے سیکریٹری جنرل لالہ سلطان نے بتایا کہ سنہ 2018 میں بلوچستان میں مجموعی طور پر 93 کان کن ہلاک ہوئے۔

یاد رہے رواں سال کے پہلے مہینے میں بلوچستان کے کوئلہ کانوں میں 8 سے زائد واقعات پیش آئے تھے جن میں ایک درجن سے زائد کانکن جانبحق اور کئی زخمی ہوئے تھے جس کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔