گوادر اور کیچ میں سی پیک روٹ پر حملوں کی ذمہ داری بی ایل ایف نے قبول کرلی

300

گوادر اور کیچ میں سی پیک روٹ پر تعمیراتی کمپنی اور فورسز پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں – گہرام بلوچ

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے گوادر میں سی پیک تعمیراتی کمپنی پر اور کیچ میں سی پیک روٹ پر فوجی چوکی پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ دس فروری کو سات بجے سرمچاروں نے سی پیک روٹ پر گوادر، نگورمیں تعمیراتی کمپنی پر حملہ کرکے پانچ لوڈر گاڑیوں سمیت تمام مشینری کو جلاکر ناکارہ کیا۔ مزدوروں کو بلوچ ہونے کی بنا پر چھوڑ دیا گیا۔ اس کنسٹرکشن میں ایک مقامی ٹھیکیدار بھی حصہ دار ہے۔ کئی دفعہ تنبیہہ کے باوجود یہ باز نہیں آتے، چند پیسوں کیلئے قابض فوج کا ساتھ دینے والے اپنا ذمہ دار خود ہیں۔ یہ کمپنی یہاں ایک رہائشی کالونی تعمیر کررہا ہے جسے قبضہ گیراپنے لوگوں کو آباد کرنے کے لئے استعمال میں لائے گا۔

گہرام بلوچ نے کہا یہ کاروائی گوادرکے علاقے بڈوک کمب کے قریب چب ریکانی نگورمیں کی گئی یہاں فورسز کی بڑی تعداد تعینات ہے جو قبضہ گیر پاکستان اور چین کے سامراجی منصوبوں کی تکمیل میں مصروف ہیں لیکن ہمارے سرمچاروں نے تمام ریاستی حفاظتی حصار توڑ کر کمپنی پر حملہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا سی پیک ایک سامراجی منصوبہ ہے جو بلوچ وطن کو دائمی غلام بنانے کے لئے پاکستان و چین کا مشترکہ منصوبہ ہے۔ اس پر بلوچستان لبریشن فرنٹ کے حملے پہلے بھی جاری ہیں اور یہ حملہ اسی تسلسل کا حصہ ہے۔

گہرام بلوچ نے کہا کہ کل شام ہی ساڑھے سات بجے سرمچاروں نے ضلع کیچ کے علاقے سامی میں سی پیک روٹ، گیشکور پْل پر پاکستانی فوج پر حملہ کرکے فورسز کو جانی و مالی نقصان پہنچایا۔

گہرام بلوچ نے مزید کہا کہ لیویز، پولیس کو سخت تنبیہ کرتے ہیں کہ وہ سرمچاروں کا پیچھا کرنے سے گریز کریں بصورت دیگر ان کو بھی نشان عبرت بنایا جائے گا۔ 7 فروری کو آواران فوجی چوکی پر حملے کے بعد لیویز اہلکاروں نے سرمچاروں کو نشانہ بنانے اور ان پر فائرنگ کی، بلوچستان بھر میں بلوچ جو پولیس اور لیویز سے منسلک ہیں ان کو تنبہہ کرتے ہیں کہ وہ قابض ریاست کے معاون کار بن جانے سے گریز کریں بصورت دیگر سرمچار فوج کے ساتھ ان کو بھی کسی وقت اور کسی مقام پر بھی نشانہ بنا سکتے ہیں۔