کیچ: نوجوان کی فورسز کے ہاتھوں گمشدگی حکومتی وعدوں کے منافی ہے – عبداللہ عباس بلوچ

288

فورسز مسلسل بلوچ طلبہ کو اغوا کررہے ہیں – جنرل سیکرٹری بی ایچ آر او

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کے جنرل سیکرٹری عبداللہ عباس بلوچ نے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر گذشتہ روز بلوچستان کے ضلع کیچ سے لاپتہ ہونے والے نسیم ولد دلمراد کے حوالے سے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ نسیم ولد دلمراد سکنہ بلور کولواہ کو ضلع کیچ کے علاقے آبسر سے فورسز نے جبری طور پر لاپتہ کیا ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ بلوچستان حکومت کے لاپتہ افراد کو بازیاب کرنے کے وعدوں کے منافی فورسز مسلسل  معصوم طالب علموں کو اغوا کررہے ہیں۔

دریں اثنا بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزشین کے چیئرپرسن طیبہ بلوچ نے بھی واقعے کا ذکر کرکے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’میں بلوچستان میں روزانہ کی بنیاد پر بلوچ نواجوانوں کی جبری گمشدگیوں کی شدید مذمت کرتی ہوں۔’’

یاد رہے بلوچستان ایک طرف کئی سالوں سے لاپتہ افراد رہا ہورہے ہیں تو دوسری جانب مخلتف علاقوں سے متعدد افراد جبری طور پر لاپتہ ہورہے ہیں جبکہ وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز اور لاپتہ افراد کے لواحقین کی جانب سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاج بدستور جاری ہے۔