فورسز مسلسل بلوچ طلبہ کو اغوا کررہے ہیں – جنرل سیکرٹری بی ایچ آر او
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کے جنرل سیکرٹری عبداللہ عباس بلوچ نے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر گذشتہ روز بلوچستان کے ضلع کیچ سے لاپتہ ہونے والے نسیم ولد دلمراد کے حوالے سے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ نسیم ولد دلمراد سکنہ بلور کولواہ کو ضلع کیچ کے علاقے آبسر سے فورسز نے جبری طور پر لاپتہ کیا ہے۔
Naseem s/o Dilmurad, resident of Balor Kolwa was forcefully disappeared by forces today from Absar, district Kech. Despite promises of Balochistan Government to release enforced disappeared persons, forces are continuously abducting innocent students. @reema_omer @Rabail26 pic.twitter.com/SDlx8yekji
— Abdulla Abbas Baluch (@AbdulahAbbass) February 13, 2019
ان کا مزید کہنا ہے کہ بلوچستان حکومت کے لاپتہ افراد کو بازیاب کرنے کے وعدوں کے منافی فورسز مسلسل معصوم طالب علموں کو اغوا کررہے ہیں۔
دریں اثنا بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزشین کے چیئرپرسن طیبہ بلوچ نے بھی واقعے کا ذکر کرکے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’میں بلوچستان میں روزانہ کی بنیاد پر بلوچ نواجوانوں کی جبری گمشدگیوں کی شدید مذمت کرتی ہوں۔’’
I extremely condemn the enforced disappearances of baloch youths in #Balochistan on daily basis. Today a young student , Naseem Dilmurad was abducted from Absar district #Kech by security forces. pic.twitter.com/8L2Vto9HBw
— Tayyaba Baloch (@BalochTayyaba) February 13, 2019
یاد رہے بلوچستان ایک طرف کئی سالوں سے لاپتہ افراد رہا ہورہے ہیں تو دوسری جانب مخلتف علاقوں سے متعدد افراد جبری طور پر لاپتہ ہورہے ہیں جبکہ وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز اور لاپتہ افراد کے لواحقین کی جانب سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاج بدستور جاری ہے۔