کوئٹہ کے شدید سردی میں بھی لواحقین اپنے پیاروں کے منتظر
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بارش اور برفباری اور شدید سردی کے باوجود بلوچ لاپتہ افراد کا احتجاجی کیمپ جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں سالوں سے جاری لاپتہ افراد کے بازیابی کیلئے لواحقین کی علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ شدید سردی میں بھی جاری ہے، جس میں پنجگور سے تعلق رکھنے والے لاپتہ غیاث الدین کے لواحقین سمیت ایاز قمبرانی اور لاپتہ دوست محمد بلوچ کے اہلخانہ نے بھی شمولیت کی۔
ماما قدیر بلوچ کی سربراہی میں قائم اس کیمپ میں بلوچ طالب علم شبیر بلوچ کی ہمشیرہ سیما بلوچ اور انکی اہلیہ زرینہ بلوچ، لاپتہ عرفان بلوچ کے لواحقین اور لاپتہ نصیر بلوچ کی اہلیہ زبیدہ بلوچ سمیت دیگر بھی اس کیمپ میں شامل ہیں۔
واضح رہے بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ اور دیگر سرد علاقوں سے ہر سال علاقہ مکینوں کی ایک بڑی تعداد چند ماہ کے لیئے گرم علاقوں کی طرف ہجرت کرتے ہیں، لیکن اس شدید سردی کے باوجود بھی لاپتہ افراد کے لواحقین کا احتجاج جاری ہے۔