کراچی : ہوٹل میں زہریلا کھانا کھانے سے کوئٹہ کے رہائشی 5 بچے جانبحق

271

کراچی میں فوڈ پوائزننگ سے  5 بچے جاں بحق جب کہ بچوں کی والدہ کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

 دی بلوچستان پوسٹ ویب ڈیسک کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق ایس پی گلشن طاہر نورانی نے کہا کہ  کوئٹہ سے تعلق رکھنے والی متاثرہ فیملی نے صدر میں گذشتہ رات ایک ریسٹورینٹ سے کھانا کھایا اور ابتدائی تحقیقات میں بچوں کی اموات کی وجہ فوڈ پوائزننگ لگتی ہے۔

فوڈ پوائزننگ سے جاں بحق ہونے والے بچوں کی عمریں ڈیڑھ سال سے 9 سال کے درمیان ہے جب کہ بچوں کی والدہ نجی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

کراچی میں 2 بچوں کی اموات ریسٹورنٹ کے کھانے سے ہوئی جس میں زہریلے بیکٹیریا پائے گئے۔

جاں بحق بچوں میں ڈیڑھ سالہ عبدالعلی، 4 سالہ عزیز فیصل، 6 سال کی عالیہ،7 سال کا توحید اور9 سال کی صلویٰ شامل ہے۔

ایس پی گلشن طاہر نورانی کا کہنا ہے کہ واقعے کی مزید تحقیقات کی جارہی ہے۔

یاد رہے کہ 10 نومبر 2018 کو کراچی کے ہی علاقے کلفٹن کے ایک نجی ریسٹورنٹ میں زہریلا کھانا کھانے سے 5 سالہ محمد اور ڈیڑھ سالہ احمد جاں بحق ہوگئے تھے۔