انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک بار پھر کہا ہے کہ انڈیا پلوامہ کے دہشت گردانہ حملے کا جواب دے گا اور اس حملے کے مرتکبین بچ نہیں سکتے۔
مہاراشٹر میں ایک تقریب میں تقریر کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ ‘میں نے کل بھی کہا تھا اور آج بھی کہہ رہا ہوں کہ ان جوانوں کی قربانی ضائع نہیں جائے گی۔ دہشت گرد کہیں بھی چھپنے کی کوشش کریں انھیں چھوڑا نہیں جائے گا۔ سکیورٹی فورسز کو کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے۔’
پاکستان کا نام لیے بغیر انھوں نے کہا ‘وہ ملک جو دیوالیہ ہونے کی دہلیز پر ہے وہ دہشت گردی کا استعارہ بن چکا ہے۔‘
انھوں نے کہا ‘پلوامہ حملے کا جواب کیسے دینا ہے؟ کب دینا ہے؟ کہاں دینا ہے؟ کس طرح دینا ہے؟ ان سبھی کا فیصلہ ہماری فوج کرے گی۔ آپ تحمل رکھیں۔’
پلوامہ میں جمعرات کو سکیورٹی فورسز پر دہشت گردانہ حملے اور اس سے پیدا ہونے والی سلامتی کی صورتحال پر آج انڈین پارلیمنٹ میں سبھی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی میٹنگ ہوئی ہے۔ یہ کل جماعتی میٹنگ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں سکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد طلب کی ہے۔
حالیہ برسوں میں یہ پہلا موقع ہے جب حکومت نے دہشتگرد حملے کے بعد صلاح و مشورے کے لیے کل جماعتی میٹنگ بلائی ہے۔
اس میٹنگ میں وزیر داخلہ سیاسی رہنماؤں کو اس حملے کی تفصیلات کے علاوہ حکومت کی آئندہ حکمت عملی کے بارے میں بتائیں گے۔
خارجہ سکریٹری سلامتی کونسل کے پانچوں مستقل رکن ممالک کے سفیروں سے ملاقات کے بعد آج مغربی ایشیا اور خلیجی ملکوں کے سفیروں سے ملاقات کر رہے ہیں۔ ان ملاقاتوں کا مقصد بین الاقوامی سطح پر پاکستان پر دباؤ ڈالنا ہے۔
اس دوران پلوامہ کے حملے میں ہلاک ہونے والے سی آر پی ایف کے جوانوں کی جسد خاکی ان کے آبائی علاقوں میں پہنچ چکی ہیں۔
انڈیا میں فضا اس وقت کافی جذباتی ہے۔ ٹی وی اور اخبارات میں کے بحث و مباحثے میں یہ بحث چھڑی ہوئی ہے کہ انڈیا کا اگلا قدم کیا ہوگا۔ پلوامہ کے فدائی حملے میں کم از کم چالیس سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ اس حملے کی ذمے داری پاکستان میں موجود شدت پسند تنظیم جیش محمد نے لی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل انڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے پاس پاکستان کے اس حملے میں ملوث ہونے کے ناقابلِ تردید شواہد موجود ہیں لیکن انڈیا کی طرف سے ابھی تک یہ ثبوت فراہم نہیں کیے گئے۔
جمعرات کو انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں ہوئے خودکش حملے میں 46 پیرا ملٹری پولیس اہلکاروں کی ہلاکتوں کے پیشِ نظر انڈیا نے کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ عالمی سطح پر پاکستان مکمل طور پر تنہا ہو جائے۔
انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اس سے پہلے اس حملے پر ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان انڈیا کو تباہ کرنے کا خواب دیکھنا چھوڑ دے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان اگر یہ سوچتا ہے کہ وہ انڈیا کو بدحال کر سکتا ہے تو اس کا یہ خواب کبھی پورا نہیں ہو گا۔
انھوں نے کہا کہ ‘پاکستان انڈیا میں عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے جس طرح کی سازشیں کرتا رہتا ہے وہ سوچتا ہے کہ وہ اپنے منصوبے میں کامیاب ہو جائیگا۔ وہ کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا۔`