پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری میں 17 فیصد کمی – اسٹیٹ بینک رپورٹ

196

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالی سال 2019 کے جولائی سے لے جنوری تک کی مدت میں براہِ راست بیرونی سرمایہ کاری میں گزشتہ برس اسی عرصے کے مقابلے میں 17 فیصد کی کمی آئی ہے۔

دوسری جانب سالانہ کے حساب سے جنوری میں رقوم کی مد میں 2.40 فیصد اضافہ ہوا اور یہ گزشتہ برس کے اسی ماہ کے مقابلے میں 12 کروڑ 89 لاکھ ڈالر سے بڑھ کر 13 کروڑ 20 لاکھ ڈالر ہوگئیں۔

اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 7 ماہ کے دوران ملک میں ایک ارب 45 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی جو گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران ہونے والی سرمایہ کاری ایک ارب 76 کروڑ 10 لاکھ ڈالر سے 17.6 فیصد کم ہے۔

مرکزی بینک کے اعداد و شمار کے مطابق سرمایہ کاری کے شعبے میں رقم کے بیرونی بہاؤ کی صورتحال کچھ اچھی نہیں اور سرمایہ کاروں نے 7 ماہ کے درمیان 40 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی رقم اسٹاک مارکیٹ سے واپس نکال لی جبکہ گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران نکالی جانے والی رقوم کا حجم 7 کروڑ 40 لاکھ ڈالر تھا۔

رپورٹ کے مطابق چین اب بھی پاکستان میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری کررہا ہے جس کی سرمایہ کاری کا حجم پاکستان میں ہونے والی کل سرمایہ کاری کا 56.8 فیصد ہے یوں 7 ماہ کے دوران اس کی کل سرمایہ کاری 82 کروڑ 55 لاکھ ڈالر رہی جو گزشتہ سال کے ایک ارب 14 کروڑ 20 لاکھ کی سرمایہ کاری کے مقابلے 27.8 فیصد کم ہے۔

سرمایہ کاری میں آنے والی اس کمی کے باوجود تعمیراتی شعبہ سرمایہ کاروں کا پسندیدہ رہا اور اس شعبے میں گزشتہ سال کے 38 کروڑ 62 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 28 کروڑ 89 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی۔

تاہم سب سے زیادہ کمی توانائی کے شعبے میں دیکھی گئی جس کی گزشتہ برس کی براہِ راست بیرونی سرمایہ کاری 62 کروڑ 52 لاکھ ڈالر سے کم ہو کر 23 کروڑ 38 لاکھ ڈالر ہوگئی۔

اس کے علاوہ فنانشل بزنس کے شعبے میں کی جانے والی سرمایہ کاری گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران ہونے والی 30 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری سے کم ہو کر 21 کروڑ 67 لاکھ ڈالر ہوگئی۔

واضح رہے کہ حکومت مختلف شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کی کوشش کررہی ہے اور اس سلسلے میں چین، سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط بھی کیے جاچکے ہیں جس سے رقوم کی آمد کی صورتحال تبدیل ہوگئی اور ایسا اگلے مالی سال تک رہنے کا امکان ہے۔

اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق ملک میں ایسے شعبوں میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا جو گزشتہ برس کی بیرونی سرمایہ کاری کی فہرست میں غیر اہم تھے، مثلاً مشروبات کے شعبے میں 7 کروڑ 56 لاکھ ڈالر، برقی مشینوں میں 12 کروڑ 64 لاکھ ڈالر اور کیمکلز کے شعبے میں 8 کروڑ 35 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی۔

واضح رہے کہ چین کے علاوہ برطانیہ وہ واحد بڑا ملک ہے جس نے مذکورہ عرصے کے دوران 10 کروڑ ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کی اور اس کا کل حجم 12 کروڑ 74 لاکھ ڈالر رہا۔