موجودہ حکومت قومی نوعیت کا ایک بھی فیصلہ کرنے میں کامیاب نہیں ہوا ہے – ڈاکٹر مالک بلوچ

115

نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اور بلوچستان کے سابق وزیراعلٰی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے بیساکیوں کے سہارے لایا گیا موجودہ حکومت سات ماہ گزرنے کے باوجود قومی نوعیت کا ایک بھی کارنامہ سرانجام دینے میں کامیاب نہیں ہوا ہے۔

عوام کی طاقت کے بجائے چور دروازوں سے اقتدار میں آنے والوں کے ایجنڈا میں نہ تو عوام شامل ہوتی ہے اور نہ ہی انکی کوء عاقبت ہوتی ہے، جب نیشنل پارٹی نے اقتدار سھنبالا تو آوے کا آوا ہی بگھڑا ہوا تھا، ایک ایک ہفتہ اور دس دس دنوں تک مسلسل شہریں بند ہوا کرتے تھے۔

سرشام شہریں ویران ہوا کرتے تھے، رات اپنی جگہ دن کو شاہراہیں سفر کے لیے غیر معفوظ تھے، امن و امان کے لیے عوام ترس رہے تھے جبکہ امن و امان کی بحالی عوام کا بنیادی مطالبہ تھا، نیشنل پارٹی نے اپنے عوام دوست پالیسوں اور ویژن کے تحت چھ مہینوں کے اندر اندر امن و امان کے حوالے سے شاندار کامیابی حاصل کی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کی شام نیشنل پارٹی کیچ کیجانب سے پارٹی کے شہید ساتھی ریاض احمد بلوچ کی یاد میں اپنے رہاہش گاہ میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، تعزیتی ریفرنس میں پارٹی کارکنان کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

ضلعی صدر محمد جان دشتی، رکن مرکزی کمیٹی واجہ ابوالحسن بلوچ، سابق میر تربت سٹی قاضی غلام رسول بلوچ، رکن مرکزی کمیٹی بی ایس او بوھیر صالع، صدر بی ایس او تربت زون نوید تاج نے بھی ریفرنس سے خطاب کیا۔

ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے شہید ریاض احمد کے سیاسی جدوجہد، قومی و سماجی خدمات،کمٹمنٹ اور قربانیوں کو زبردست انداز میں خراج عقیدت پیش کی اور کہا کہ آج نیشنل پارٹی کے ہر ورکر کو شہید ریاض احمد کے جزبہ کو اپنانے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا شہید ریاض احمد بلوچ پارٹی کے ہر کال اور سرگرمی میں ہمہ وقت پیش پیش رہے ہیں، پارٹی کو جب بھی انکی ضرورت رہی تو وہ صف اول میں ہی پا ئے گی۔

مقررین نے کہا یہ نیشنل پارٹی کے عوام دوست فکر کا نتیجہ ہی تھا کہ قلیل ترین مدت کے اندر تربت کو مثالی انفراسٹکچر فراہم کی گء، دس سالوں تک مسلسل اقتدار میں رہنے والوں کیطرف سے ایک بھی اسکول اپ گریڈ نہ کروانا اور کسی بھی اسکول میں ایک اضافی کلاس روم تعمیر نہ کروانا اس بات کی دلیل ہے کہ ایجوکیشن اور عوام انکے ایجنڈے میں شامل ہی نہیں رہا ہے جبکہ نیشنل پارٹی نے مختصر مدت کے اندر علاقے میں نہ صرف کئی اسکولز اپ گریڈ کیئے۔

بے شمار اسکولز اور بواہز و گرلز کالجز میں شاندار ترقیاتی کام کروائی اور یونیورسٹی و میڈیکل کالج جیسے عظیم ادارے قاہم کرکے قابل فخر و قابل تقلید کارنامہ سرانجام دیا، مقررین نے کہا آج ہمارے معاشرے کو غیر سیاسی پن کا شکار بنانے کے لیے منصوبہ بند سازش پر عمل کیا جارہا ہے یہ اس علاقے کے تمام ذی شعور پڑھے لکھے لوگوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس سازش کا ادراک رکھتے ہوئے اسکے خلاف صف آراء ہوجاہیں۔

مقررین نے کہا نیشنل پارٹی اپنے عوام اور سرزمین کیساتھ گہری فکری وابستگی رکھتی ہے اور ایک واضع مقصد کے تحت سیاست کے میدان میں مصروف عمل ہے۔

انہوں نے کہا مکران کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ ایک ہی گھر سے دو دو بھاء الگ الگ حلقوں سے انتخابی امیدوار بنے ہیں یہ بنیادی طور پر جاگیردارانہ اپروچ ہے اور پارساء و دانشوری کے ان مجسموں نے ووٹ کے خرید و فروخت کے گندے دھندے میں ملوث ہوکر اپنے کردار و مقصد کے حوالہ سے بہت سنگین سوالات کو جنم دیا ہے۔