مشرق وسطیٰ میں قیام امن کیلئے ایران کو لگام دینا ضروری ہے – امریکہ

188

پولینڈ کے وزیر خارجہ یاتسک چاتوپووچ نے ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے دارالحکومت وارسا میں مشرق وسطی اور ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے منعقد امریکی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطی کی صورت حال خصوصی توجہ کا مطالبہ کر رہی ہے۔

دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے جمعرات کے روز اپنے خطاب میں کہا کہ ایران مشرق وسطی میں سب سے بڑا خطرہ ہے۔ ایران کا مقابلہ کیے بغیر دنیا مشرق وسطی میں سلامتی اور امن کو یقینی نہیں بنا سکتی یہ ناممکن ہے۔

پومپیو نے باور کرایا کہ امریکا مشرق وسطی کے مسائل کے حل کے حوالے سے اپنی پاسداری جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ شام کے حوالے سے امریکا کی پالیسی تبدیل نہیں ہوئی اور اس کانفرنس کے ذریعے ہم اسی بات کو واضح کریں گے۔

یاد رہے کہ واشنگٹن کی جانب سے گزشتہ ماہ دی گئی دعوت پر درجنوں بین الاقوامی عہدے داران بدھ کے روز کانفرنس میں شرکت کے لیے پولینڈ کے دارالحکومت وارسا پہنچے۔

امریکی عہدے داران کی جانب سے واضح کیا جا چکا ہے کہ اس کانفرنس کے ذریعے واشنگٹن یورپ اور مشرق وسطی میں اپنے حلیفوں کی سپورٹ حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہے تا کہ ایران پر دباؤ بڑھایا جا سکے اور تہران کو مجبور کیا جا سکے کہ وہ مشرق وسطی میں اپنے تباہی آمیز رویے اور خطے میں تخریبی پالیسی پر روک لگائے۔

اس سے قبل پولینڈ کے وزیر خارجہ نے اعلان کیا تھا کہ 13 اور 14 فروری کو مقررہ مشرق وسطی کے حوالے سے کانفرنس میں 60 کے قریب ممالک شریک ہوں گے۔