قلات: انٹرنیٹ سروس معطلی کو 2 سال مکمل، عوام اہم سہولت سے محروم

211

قلات میں انٹرنیٹ سروس کی معطلی کو دو سال مکمل ہوگئے، عوام معلومات کے حصول سے محروم

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ضلع قلات میں انٹرنیٹ سروس معطلی کودوسال مکمل، سماجی حلقوق کی جانب سے سروس کی بحالی کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق 22 فروری 2017 کو قلات اور منگچر شہر سمیت ضلع بھر کے تمام دیہی علاقوں میں موبائل انٹرنیٹ سسٹم، تھری جی، پی ٹی سی ایل، ای وی او مکمل طور پر معطل کردی گئی۔ جس کے طویل عرصے بعد دیہی علاقوں میں تھری جی سروس تو بحال ہوئی مگر قلات اورمنگچر شہر میں تاحال سروس معطل ہے۔ سماجی حلقوق کا کہنا ہے کہ ترقی اورانٹرنیٹ کے اس دورمیں بھی ضلع قلات کے عوام اس اہم سہولت سے محروم ہے۔ انٹرنیٹ معطلی کے باعث طلبا و طالبات، صحافیوں، کاروباری حضرات سمیت دیگر صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور انٹرنیٹ تھری جی سروس کی بندش کی وجہ سے صارفین معلومات کے حصول سے محروم ہیں۔ عوامی حلقوں نے ضلع قلات میں انٹرنیٹ سروس کی جلد بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔

یاد رہے گذشتہ سال سینٹ ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں میں قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی ہدایات پر بلوچستان کے متعدد علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بند کرنے کی رپورٹ پر غورکیا گیا تھا۔

چیئرمین پی ٹی اے محمد نوید نے کمیٹی کو بتایا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے نیشنل سیکورٹی کو خطرات لاحق ہونے کی وجہ سے بلوچستان کے 7 اضلاع میں ٹیلی کیمونیکیشن کی سروس معطل کی گئی تھی ۔ جن میں قلات، چمن، آواران، پشین، خاران، دالبندین اور کیچ کے اضلاع شامل تھے، فی الحال قلات، آواران اور کیچ میں ڈیٹا سروس معطل ہے جبکہ باقی اضلاع میں مختلف ادوار میں ٹیلی کیمونیکیشن سروس بحال کی جا چکی ہے  جبکہ باقی علاقوں میں سروس کی بحالی کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بارہا یاد دہانی کرائی جاچکی ہے۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ باقی علاقوں میں صرف سروسز کی بندش کا معاملہ زیر غور ہے، سیکورٹی کی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے زمینی حقائق کے مطابق رپورٹ فراہم کر دی جائے گی جبکہ کمیٹی ممبران کا کہنا تھا کہ ان علاقوں کی عوام کو تمام سہولیات حاصل کرنے کا حق ہے۔ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ پی ٹی اے کے ساتھ مل کر ایسی جائزہ پالیسی پلان مرتب کرے گی جس سے ان مسائل سے نمٹا جا سکے گا۔

بلوچستان کے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ سروس معطلی پر عوامی حلقوں کی جانب سے مظاہرے بھی کیے گئے لیکن تاحال کئی اضلاع میں انٹرنیٹ سروس بحال نہیں ہوسکی ہے۔