سائبر سیکیورٹی حوالے پاکستان دنیا کے بدترین ممالک میں شامل

149

ایک نئی تحقیق کے مطابق پاکستان انٹرنیٹ صارفین کے لیے دنیا کے سب سے غیر محفوظ ممالک میں سے ایک ہے اور یہاں استعمال کیے جانے والے 25 فیصد موبائل فونز پر مال ویئر یا وائرس کے حملے ہو چکے ہیں۔

سائبر سکیورٹی پر تحقیق کرنے والے ادارے ’کومپیری ٹیک‘ کی تازہ درجہ بندی کے مطابق الجیریا اس معاملے میں دنیا کا سب سے غیر محفوظ ملک ہے، جبکہ جاپان اس لحاظ سے سب سے محفوظ ملک تصور کیا جاتا ہے۔

کومپیری ٹیک کے بلاگ پر شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق سائبر حملوں سے غیر محفوظ ممالک کی فہرست میں پاکستان ساتویں نمبر پر ہے۔

تحقیق میں دنیا کے صرف 60 ممالک کو شامل کیا ہے کیونکہ ان کے اعدادوشمار مکمل اور باآسانی دستیاب ہیں۔

پاکستان میں ڈیجیٹل رائٹس پر کام کرنے والی تنظیم ’بولو بھی‘ کی کارکن فریحہ عزیز نے اس بارے میں  بتایا کہ پاکستان میں انفرادی طور پر سائبر سیکیورٹی کے حوالے سے بنیادی آگاہی تک نہیں پائی جاتی۔ اس لیے یہ کوئی حیران کن بات نہیں کہ ہمارا شمار ان ممالک کے ساتھ ہوا جن کا سائبر سکیورٹی نظام بدترین ہے۔

تاہم پاکستان انفارمیشن سکیورٹی ایسوسی ایشن کے صدد عمار جعفری نے کومپیری ٹیک کی دی گئی درجہ بندی کی ساکھ پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا کے صرف 60 ممالک کا انتخاب کرنا اس درجہ بندی میں تعصب پائے جانے کا امکان ظاہر کرتا ہے اور اس کے علاوہ رپورٹ میں دیے گئے مختلف اعداد وشمار قابل اعتبار ذرائع سے حاصل نہیں کیے گئے۔

عمار جعفری کا مزید کہنا تھا کہ اس سب کے باوجود یہ بھی کہنا درست ہوگا کہ پاکستان کو سائبر سکیورٹی کے حوالے سے ابھی بہت کام کرنا ہوگا اور کیا ہی اچھا ہوتا اگر سنہ 2014 میں سینیٹ میں پیش کردہ قانونی مسودہ منظور ہوجاتا جس میں نیشنل سائبر سکیورٹی کونسل کے قیام کی پیشکش کی گئی تھی۔ اس میں سائبر سکیورٹی کے شعبے سے متعلق تمام شراکت داروں کی آرا شامل تھی۔

پا کستان سائبر سکیورٹی کے حوالے سے کتنا غیر محفوظ ہے؟

کومپیری ٹیک کی تحقیق میں ممالک کی درجہ بندی مندرجہ ذیل بنیادوں پر کی گئی

مالی نوعیت کے سائبر حملے

ملک میں وائرس اور میل وئیر کا شکار موبائل فون اور کمپیوٹرز کی شراح

سائبر جرائم کی روک تھام کے لیے اٹھائے گئے اقدامات اور قانون سازی

رپورٹ میں سائبر سکیورٹی کے ادارے کیسپرسکی کے اعداد وشمار کے مطابق پاکستان میں تقریباً 25 فیصد صارفین کے موبائل فون مال وئیر اور وائرس کا نشانہ بن چکے ہیں۔