فوجی اہل کاروں اور افسروں کے اسمارٹ فون استعمال کرنے پر پابندی کیلئے روسی پارلیمنٹ نے نیا بل پیش کردیا۔
دی بلوچستان پوسٹ ویب ڈیسک کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق روسی انتظامیہ نے فوجی اہل کاروں اور افسروں کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بھی استعمال کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔
حکام کے مطابق پابندی کا فیصلہ اہم آپریشنز اور تعیناتی پر موجود فوجی افسران اور اہل کاروں کی جانب سے شناخت ظاہر کرنے پر کیا گیا ہے۔
روسی ڈوما میں فوجی افسران اور اہل کاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور اسمارٹ فونز کے استعمال پر پابندی کا بل پیش کیا گیا، جس میں فوجیوں کی جانب سے اپنی شناخت، یونٹس، تعیناتی اور دیگر حساس معلومات آن لائن ظاہر ہونے کا بھی انکشاف ہوا۔
روسی پارلیمنٹ میں ایک وزیر کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ حاضر سروس فوجیوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر ویڈیوز، تصاویر اور نقل و حرکت سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی گئی ہیں، جس سے ان کے مشن اور فوج کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔
روسی پارلیمنٹ میں پابندی سے متعلق پیش کیے گئے بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ فوجیوں پر انٹرنیٹ اور دیگر ایسی کوئی ڈیوائس بھی ساتھ رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی، جس کے ذریعے وہ کوئی بھی ڈیٹا اپ لوڈ کرسکیں۔ بل پیش کرنے والے وزیر کا کہنا تھا کہ ایسا کرنے سے ہم حساس معلومات ، آپریشنز کی تفصیلات اور دیگر حساس معلومات کے ظاہر ہونے اور دشمنوں کے ہاتھوں لگنے سے محفوظ رکھ سکیں گے۔
روسی فوجی حکام کا کہنا ہے کہ اگر حساس معلومات کا تحفظ نہیں کرسکتے تو ہم دشمن سے محفوظ نہیں رہ سکتے۔