بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار تربت زون کے ترجمان نے تربت یونیورسٹی کی غیراخلاقی اور طلباء دشمن پالیسیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک سو چی سمجھی سازش کے تحت طلباء وطالبات کو بنیادی سہولیات سے محروم کرنے میں ایک منظم سازش رچائی گئی جو نوجوانوں کو مایوس کرنے کا ایک نیا حربہ ہے ۔
جسے بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار روزاول سے یونیورسٹی تربت کے انتظامیہ کی پالیسیوں کو ردکرتے ہوئے ان کی ان تعلیم دشمن پالیسیوں کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے تربت یونیورسٹی کے ہاسٹل ویران علاقے کی مانندہے جہاں کھانے کے قابل خوراک نہ کوئی میس موجودہے جو طلبہ و طالبات کے ساتھ سنگین مذاق ہے اس قومی ادارے کو تباہ کرنے میں ایک گروپ انتہائی سرگرم ہیں اور گروپ اپنے ناکام عزائم پہ تلے ہوئے ہیں جسے ہم اپنے طلباء کے ساتھ ملکر ناکام بنائیں گے ۔
ترجمان نے مزید کہا کہ پینے کا صاف پانی ابھی تک تربت یونیورسٹی میں مہیا نہیں ،بجلی ودیگر بنیادی مسائل موجودہیں جو یہاں کے عوام اور نوجوانوں کے ساتھ زیادتی ہے بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار یونیورسٹی کے اس غلط اور تعلیم دشمن عمل کو ہر جگہ پر اجاگر کرتے ہوئے ان کے خلاف بھرپور آواز اٹھائے گی اور اپنے نوجوانوں طلبہ وطالبات کے بنیادی حقوق کیلئے ایک قدم پیچھے نہیں ہٹے گی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ تربت یونیورسٹی انتظامیہ ہائرایجوکیشن کمیشن کے رول کے خلاف ایم اے ہولڈرلیکچرار لے سکتی ہے جو نوجوانوں پر سراسر ظلم ہے لیکن وہ طلبہ وطالبات کو سہولیات دینے پرگریزہیں۔
ایمرجنسی کی صورت میں کوئی سہولیات موجودنہیں ہم تربت یونیورسٹی انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جلدایک باصلاحیت کیمپس کوآرڈینیٹر مقرر کی جائے اور جلدازجلد بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بناتے ہوئے ادارے کی بہتری کیلئے تعلیم دوست پالیسیوں پر کام کرے وگرنہ ہم سخت سے سخت لائحہ عمل کا اعلان کرتے ہوئے سخت احتجاج پر مجبور ہوجائیں گے جس کی تمام تر ذمہ داری تربت یونیورسٹی انتظامیہ پر عائدہوگی