تربت یونیورسٹی میں بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی قابل مذمت ہے – بی ایس او پجار

102

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار تربت زون کے ترجمان نے تربت یونیورسٹی کی غیراخلاقی اور طلباء دشمن پالیسیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک سو چی سمجھی سازش کے تحت طلباء وطالبات کو بنیادی سہولیات سے محروم کرنے میں ایک منظم سازش رچائی گئی جو نوجوانوں کو مایوس کرنے کا ایک نیا حربہ ہے ۔

جسے بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار روزاول سے یونیورسٹی تربت کے انتظامیہ کی پالیسیوں کو ردکرتے ہوئے ان کی ان تعلیم دشمن پالیسیوں کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے تربت یونیورسٹی کے ہاسٹل ویران علاقے کی مانندہے جہاں کھانے کے قابل خوراک نہ کوئی میس موجودہے جو طلبہ و طالبات کے ساتھ سنگین مذاق ہے اس قومی ادارے کو تباہ کرنے میں ایک گروپ انتہائی سرگرم ہیں اور گروپ اپنے ناکام عزائم پہ تلے ہوئے ہیں جسے ہم اپنے طلباء کے ساتھ ملکر ناکام بنائیں گے ۔
ترجمان نے مزید کہا کہ پینے کا صاف پانی ابھی تک تربت یونیورسٹی میں مہیا نہیں ،بجلی ودیگر بنیادی مسائل موجودہیں جو یہاں کے عوام اور نوجوانوں کے ساتھ زیادتی ہے بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار یونیورسٹی کے اس غلط اور تعلیم دشمن عمل کو ہر جگہ پر اجاگر کرتے ہوئے ان کے خلاف بھرپور آواز اٹھائے گی اور اپنے نوجوانوں طلبہ وطالبات کے بنیادی حقوق کیلئے ایک قدم پیچھے نہیں ہٹے گی ۔

انہوں نے مزید کہا کہ تربت یونیورسٹی انتظامیہ ہائرایجوکیشن کمیشن کے رول کے خلاف ایم اے ہولڈرلیکچرار لے سکتی ہے جو نوجوانوں پر سراسر ظلم ہے لیکن وہ طلبہ وطالبات کو سہولیات دینے پرگریزہیں۔
ایمرجنسی کی صورت میں کوئی سہولیات موجودنہیں ہم تربت یونیورسٹی انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جلدایک باصلاحیت کیمپس کوآرڈینیٹر مقرر کی جائے اور جلدازجلد بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بناتے ہوئے ادارے کی بہتری کیلئے تعلیم دوست پالیسیوں پر کام کرے وگرنہ ہم سخت سے سخت لائحہ عمل کا اعلان کرتے ہوئے سخت احتجاج پر مجبور ہوجائیں گے جس کی تمام تر ذمہ داری تربت یونیورسٹی انتظامیہ پر عائدہوگی