گذشتہ دنوں مذکورہ شخص کو ایک اور نوجوان کے ہمراہ فورسز نے حراست بعد لاپتہ کیا۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ضلع کیچ کے علاقے تربت سے فوجی آپریشن کے دوران حراست بعد نامعلوم مقام پر منتقل کیے جانیوالے ایک اور شخص کی شناخت ہوگئی۔
ٹی بی پی کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے علاقائی ذرائع نے بتایا کہ گذشتہ دنوں تربت کے علاقے ہیرونک سے سیکورٹی فورسز نے علاقے میں آپریشن کے دوران مہیب ولد قادر کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پے منتقل کردیا۔
یاد رہے اس سے قبل علاقے سے فورسز نے لیوار ولد مراد کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پے منتقل کردیا تھا۔
بلوچستان میں جہاں کئی سالوں سے لاپتہ افراد بازیاب ہورہے تو دوسری جانب مختلف علاقوں سے متعدد افراد جبری طور پر لاپتہ ہورہے ہیں۔ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے آواز اٹھانے والی تنظیموں سمیت سیاسی پارٹیوں کا موقف ہے ان افراد کو لاپتہ کرنے میں پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکار ملوث ہے۔
آج بروز بدھ کو سماجی کارکن حمیدہ نور کا کوئٹہ پریس کلب کے سامنے لاپتہ افراد کے لیے قائم احتجاجی کیمپ میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ لاپتہ افراد کے لواحقین کی آواز سنی جائے اور لاپتہ افراد میں سے ایک کی رہائی اور دو کی جبری گمشدگی کا جو سلسلہ پھر سے شروع کیا گیا ہے اس کو بند کیا جائے۔