بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل وسینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے معدنیات یہاں کے عوام کا آئینی حق ہے ہماری گیس کو کراچی سے لیکر کشمیر تک جلاتے ہیں مگر ہماری مائیں اور بہن آج بھی لکڑیاں جلاتے ہیں سندھ کے اندر جووسائل نکلتے ہیں وہ سندھ عوام کی وسائل ہیں پنجاب کے اندر جو وسائل پیدا ہو رہے ہیں وہ وسائل پنجاب عوام کی وسائل ہیں خیبرپشتونخواہ میں جو وسائل ہیں وہ وسائل ان صوبے عوام کی وسائل ہیں مگر ہمارے وسائل بلوچستان عوام کے نہیں بلکہ پاکستان کے وسائل ہیں- بلوچستان کے معدنیات بلوچستان عوام کا حق ہے۔
ان خیالات کا اظہار بی این پی مینگل کے مرکزی سیکرٹری جنرل و سنیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے ڈسٹرکٹ کونسل ہال ڈیرہ اللہ یار میں پارٹی ورکرزکنوینشن کے بعد میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا۔
انکا کہنا تھا کہ سی پیک منصوبے میں بلوچستان کا حصہ دیا جائے گوادر کے لوگ آج بھی پانی پینے کیلئے ترس رہے ہیں جتنے بھی ڈیمیں بنائیں اور میٹرو بنائیں مگر بلوچستان کی معدنیات لوٹنے نہیں دینگے چھ نکاتی فارمولا تحت حکومت کی حمایت کی مگر ایک فارمولا پر عمل ہونا شروع ہوا ہے معصوم بچے غائب ہیں انہیں باحفاظت گھرپہنچنی چاہیئے ہماری کوشش ہیکہ جتنے نوجوان غائب ہیں انہیں فوری طور پر آزاد کیا جائے بلوچستان ہماری سرزمین ہے اس سرزمین کی خاطر بلوچوں نے بے شمار قربانیاں دی ہیں جاگیردارانہ نظام کا خاتمہ نہیں ہوگا تو ترقی ہونا بھی مشکل ہے۔
انھوں نے کہا کہ نصیرآباد ڈویژن گرین بیلٹ میں شمار ہوتا ہے جان بوجھ کر انکو پیچھے دھکیل دیا جارہا ہے پٹ فیڈر اور کیرتھرکینال پانی کا پورا حصہ دیا جائے ہماری دعاہے کہ مرکزی اور صوبائی حکومت پانچ سال مدت پورا کرے بی این پی مینگل حکومت گرانے میں کسی کا ساتھ نہیں دے گا
ان کا کہنا تھا کہ بی این پی کو ہمیشہ اقتدار سے دور رکھا گیا ہماری جیتی ہوئی سیٹوں کا اعلان نہیں کیا گیا بی این پی نے ہمیشہ کرپشن کے خلاف جدوجہد کی ہے اور جدوجہد کرتا رہیگا سردار عطااللہ مینگل اور سردار اخترجان مینگل پر ایک روپیہ بھی کرپشن ثابت نہ کرسکے ڈیرہ اللہ یار اوستہ محمد میں بارش کے چند قطرے گرنے سے شہر کیچڑ میں تبدیل ہوئی ہے روڈوں کا نام ونشان نہیں یہاں سے وزیراعظم وزیراعلی اور کئی وزرا رہ چکے ہیں تبدیلی کہیں بھی نظر نہیں آرہی ہے اوستہ محمد ڈیرہ مراد جمالی صحبت پور اور ڈیرہ اللہ یار کھنڈرات میں تبدیل ہوچکی ہیں یہاں انقلابی تبدیلی کی ضرورت ہت یہاں صحت اور تعلیم نہ ہونے کے برابر ہیں کونسی مجبوریاں ہیں یہاں کے لوگ تمام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں
آخر میں انکا کہنا تھا کہ بی این پی بلدیاتی الیکشن میں بھر پور حصہ لے گی بی این پی ورکروں اور بی ایس او کے نوجوانوں کو چائیے کہ وہ پارٹی کے پیغام کو گھر گھر تک پہنچائیں اور تعلیم پر خصوصی توجہ دیں تعلیم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کر سکتا بی این پی پروفیشنل سیکرٹری ڈاکٹر عبدالغفور بلوچ بی ایس او کے مرکزی چیئرمین واجہ نظیر بلوچ منظور بلوچ و دیگر بی این پی کے رہنما بھی موجود تھے ۔