بلوچستان میں بارشوں کا نیا سسٹم داخل ہونے کا امکان

675
کوئٹہ: محکمہ موسمیات کی جاری کردہ ایڈوائزری رپورٹ کے مطابق آئندہ پیر (11 فروری) کو مغربی ہواؤں کا نیا سسٹم بلوچستان کے شمال مغربی حصوں میں داخل ہوگا، جس سے صوبے کے متعدد اضلاع میں تیز ہواؤں کے ساتھ کہیں ہلکی اور کہیں موسلادھار بارش کا امکان ہے۔

جن اضلاع میں بارشوں کا امکان ہے، ان میں کوئٹہ، ژوب، شیرانی، موسیٰ خیل، قلعہ سیف اللہ، لورالائی، بارکھان، پشین، قلعہ عبداللہ، مستونگ، بوشکی، چاغی، سبی، زیارت، ہرنائی،کوہلو، قلات، خضدار، خاران، واشک، آواران اور لسبیلہ شامل ہیں۔

اس دوران پیر کی صبح سے بدھ کی شام تک تربت، گوادر، پنجگور، سبی، بولان، نصیرآباد، ڈیرہ بگٹی، جعفرآباد اور جھل مگسی میں کچھ مقامات پر شدید بارشوں کی وجہ سے مقامی ندی نالوں میں طغیانی کا بھی خدشہ ہے۔

مغربی ہواؤں کے سسٹم کے تحت کوئٹہ، قلات، شیرانی، ژوب، زیارت، موسیٰ خیل، ہرنائی، پشین، قلعہ عبداللہ اور خضدار کے بالائی علاقوں میں پہاڑوں پر برف باری کی بھی پیشگوئی کی گئی ہے۔

محکمہ موسمیات کی رپورٹ کے مطابق بارشوں اور برفباری کا یہ سسٹم بلوچستان میں پیر سے بدھ کے دوران موجود رہے گا۔

اسی وجہ سے تمام متعلقہ حکام اور اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کسی بھی خطرے یا نقصان کی صورت حال کے پیش نظر پہلے سے تیار رہیں اور احتیاطی اقدامات کریں۔

آبی ماہرین کے مطابق گزشتہ دو سے پانچ سالوں کے دوران بلوچستان کے بیشتر شمالی اور جنوب مغربی اضلاع میں یا تو معمول سے کم بارشیں ہوئی تھیں یا بارشیں ہوئی ہی نہیں، جس کی وجہ سے صوبےکے بعض علاقے شدید خشک سالی کی لپیٹ میں آگئے تھے، تاہم یہ خوش آئند ہے کہ رواں سال کے آغاز سے ہی بلوچستان کے خشک سالی سے متاثرہ ان علاقوں میں بھی اچھی بارشیں ہوئی ہیں اور وقتاً فوقتاً بارشیں برسانے والے سسٹم کے آنے کا سلسلہ جاری ہے، جس کے باعث سالوں سے خشک ندی نالوں میں بھی پانی آگیا ہے اور مختلف علاقوں میں قائم چھوٹے بڑے ڈیم اور پانی کے ذخیرے بھی پانی سے بھرگئے ہیں۔

ماہرین کے مطابق بلوچستان کے طول و عرض میں ہونے والی بارشوں کی وجہ سے خشک سالی اور اس کے اثرات میں کمی اور زیر زمین پانی کی سطح میں بھی بہتری کے امکانات ہیں۔

دوسری جانب زرعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے خشک سالی سے متاثرہ علاقوں میں بارشوں اور برفباری سے زراعت پر بھی انتہائی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

اس موسم میں ہونے والی بارشیں اور برفباری سیب،آڑو، خوبانی اور انگور سمیت مختلف پھلوں کے لیے بہت فائدہ مند ہے اور بارشوں اور برفباری سے خاص طور پر بارانی علاقوں میں فصلوں اور باغات کو بہت فائدہ ہوگا۔