بلوچستان : تربت سے ایک اور طالب علم فورسز کے ہاتھوں لاپتہ

222

گذشتہ روز بھی  طالب علم نسیم ولد دلمراد سکنہ بلور کولواہ کو ضلع کیچ کے علاقے آبسر سے فورسز نے جبری طور پر لاپتہ کیا ۔

دی بلوچستان پوسٹ نمائندہ زامران کے مطابق فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے گذشتہ روز تربت بازار سے ایک طالب علم کو گرفتار کرکے لاپتہ کردیا ۔

تربت سے بازار سے فورسز کے ہاتھوں دس فروری 2019 کو لاپتہ ہونے والے طالب علم کی شناخت زہیر ولد محمد اقبال کے نام سے ہوئی جوکہ ناگ زامران کا رہائشی ہے ۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز بھی ضلع کیچ کے علاقے آبسر سے فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے طالب علم نسیم  ولد دلمراد سکنہ بلور کولواہ کو گرفتار کرکے لاپتہ کردیا ۔

طالب علم نسیم کی گرفتاری و لاپتہ ہونے پر بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کے جنرل سیکرٹری عبداللہ عباس بلوچ نے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر کہا کہ بلوچستان حکومت کے لاپتہ افراد کو بازیاب کرنے کے وعدوں کے منافی فورسز مسلسل  معصوم طالب علموں کو اغوا کررہے ہیں۔

جبکہ بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزشین کے چیئرپرسن طیبہ بلوچ نے بھی واقعے کا ذکر کرکے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں بلوچستان میں روزانہ کی بنیاد پر بلوچ نواجوانوں کی جبری گمشدگیوں کی شدید مذمت کرتی ہوں