بلوچستان بھر میں بارش اور برفباری کا سلسلہ جاری، خشک سالی میں کمی کے امکانات

374
فوٹو: کمانچر بلوچ

بدھ تک کوئٹہ، ژوب، مکران، قلات ڈویژن سمیت بلوچستان کے بیشتر اضلاع گرج چمک کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا یہ سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے۔

دی بلوچستان پوسٹ ویب ڈیسک رپورٹ کے مطابق کوئٹہ سمیت بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں بارشوں اور پہاڑوں پر برفباری کا سلسلہ جاری ہے ۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ حالیہ بارشوں اور برفباری سے خشک سالی کے اثرات میں کمی آئے گی ۔ کوئٹہ میں پہاڑوں نے برف کی سفید چادر اوڑلی ہے۔ زیارت میں برفباری کے باعث راستے بند ہونے سے مسافروں کو مشکل پیش آئی ۔ بارش اور برفباری کے بعد سردی کی شدت میں بھی اضافہ ہوگیا۔

بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ میں اضافے نے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق کوئٹہ سمیت بلوچستان کے بیشتر علاقے دو دنوں سے بارش برسانے والے بادلوں کے زیر اثر ہیں۔ بدھ تک کوئٹہ، ژوب، مکران، قلات ڈویژن سمیت بلوچستان کے بیشتر اضلاع گرج چمک کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا یہ سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں کوئٹہ اور ژوب ڈویژن سمیت بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں بارش اور پہاڑوں  پر برفباری ہوئی۔ کوئٹہ میں سب سے زیادہ 25 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ زیارت میں 14، قلات 03، پسنی، گوادر 02، خضدار اور جیونی 01 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ بارش اور برفباری سے سردی کی شدت میں بھی اضافہ ہوگیا۔ کوئٹہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی پانچ ریکارڈ کیاگیا۔

زیارت میں چار، قلات میں 5، ژوب میں 2، تربت میں 14، پسنی اور گوادر میں 13، سبی میں 17، خضدار 5 اور نوکنڈی میں 12 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ کوئٹہ میں گذشتہ روز شروع ہونیوالا بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے رات بھر اور پیر کی دوپہر تک جاری رہا جس سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ سڑکوں پر بارش کا پانی جمع ہونے سے شہریوں خاص طور پر پیدل چلنے والوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

کوئٹہ: بارش کا پانی سڑکوں پر جمع، لوگوں کو مشکلات کا سامنا رہا۔

بارش کے ساتھ ساتھ ہلکی برفباری اور ژالہ باری بھی ہوئی۔ چلتن، تکتو، کوہ مردار سمیت کوئٹہ اور اطراف کے دیگر پہاڑوں نے برفباری کے بعد سفید چادر اوذھ لی۔ برفباری کے ساتھ سرد ہوائیں چلنے سے سردی کی شدت میں بھی اضافہ ہوگیا۔ مگر بارش کے ساتھ ہی شہر کے بیشتر علاقوں میں بجلی کا بریک ڈاؤن بھی شروع ہوگیا۔

ادھر ضلع زیارت میں رات گئے اور صبح سے سہ پہر تک وقفے وقفے سے برفباری کے باعث شاہراوں پر ٹریفک معطل ہوگئی اور کئی گاڑیاں برفباری کے باعث پھنسنے سے مسافروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تاہم ضلعی انتظامیہ نے طویل جدوجہد کے بعد شاہراہوں کو آمدو رفت کیلئے کھول دیا گیا۔

قلعہ سیف اللہ، مسلم باغ، کان مہترزئی، توبہ کاکڑی، توبہ اچکزئی سمیت صوبے کے دیگر بالائی علاقوں میں بھی برفباری ہوئی اور ہر شے نے سفید چادر اوڑ لی۔ ان علاقوں میں سردی کی شدت میں اضافہ ہوا۔ قلات، منگچر، ہربوئی اور دیگر علاقوں میں بھی وقفے وقفے سے بارش ہوئی۔ مستونگ، پشین، قلعہ عبداللہ، ژوب، بارکھان، کوہلو، دکی اور دیگر علاقوں میں بھی بادل برستے رہے ۔

زیارت: برفباری کے باعث سڑکیں آمد و رفت کے لیے بند

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کوئٹہ سمیت بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں جنوری کے آخر اور فروری کے شروع سے لیکر اب تک ہونیوالی بارشوں اور برفباری کے نتیجے میں خشک سالی کی صورتحال میں بہتری آئی ہے ۔

خشک سالی کے اثرات میں کمی ہوگی۔ کوئٹہ میں تین ہفتوں کے دوران پچاس ملی میٹر، قلات میں تیس ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی جاچکی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آواران، بولان، چاغی، کیچ ، خاران اور واشک کے اضلاع بدستور متعدل خشک سالی کا شکار رہیں گے۔