دی بلوچستان پوسٹ سوشل میڈیا رپورٹر کے مطابق افغانستان کے صدر اشرف غنی نے آج بروز جمعرات سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر بلوچستان اور خیبرپختونخواہ کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ “ہمارا یقین ہے کہ یہ کسی بھی حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ان لوگوں کی شہری حقوق کی حفاظت کریں جو ہمارے خطے میں اس شددت پسندی اور دہشت گردی کے خلاف اواز اٹھارہے ہیں جس نے ہمارے خطے اور اجتماعی تحفظ کو خطرات سے دوچار کیا ہوا ہے۔ بصورت دیگر اسکے دور رس نتائج بھیانک ہونگے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ افغان حکومت کو خیبر پختون خواہ اور بلوچستان میں امن پسند مظاہرین اور سول کارکنوں کے خلاف ہونے والے تشدد کے حوالے سے سنگین خدشات ہیں۔
We believe it is the moral responsibility of every government to support civil activities that take a stand against the terrorism and extremism that plagues and threatens our region and collective security. Otherwise there could be long-standing negative consequences.
— Ashraf Ghani (@ashrafghani) February 7, 2019
دریں اثنا افغانستان کے سابقہ وزیر داخلہ اور سابقہ نیشنل ڈائریکٹریٹ آف سیکورٹی کے سربراہ امر اللہ صالح نے اسی حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے اس سنگین مسئلے پر یکساں تشویش کا اظہار کرتا ہوں اور افغان سول سوسائٹی سے التجا کرتا ہوں کہ وہ خیبر پختون خواہ اور بلوچستان میں پرامن شہری سرگرمیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کریں۔ ہم تاریخی، ثقافتی اور جغرافیائی حوالے سے ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، اور ایک ہم حلقے کے ہاتھوں ستم کا شکار ہیں۔
I fully echo this serious concern and call upon the Afghan civil society to show solid solidarity with the peaceful civil activists in Khyber Pakhtunkhwa & Baluchistan. We are connected by bonds of history, geography & culture & also suffer from the same circle of perpetrators. https://t.co/mNvxkA7WW8
— Amrullah Saleh (@AmrullahSaleh2) February 7, 2019
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اشرف غنی کے ٹویٹ کے جواب میں اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم صدر اشرف غنی کے ٹویٹ کو مسترد کرتے ہیں۔ اس طرح کی غیر ذمہ دارانہ بیان صرف مداخلت ہے۔ افغان قیادت کو صرف افغان عوام کی طویل دشواریوں پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔
We reject the tweet by President Ashraf Ghani. Such irresponsible statements are only gross interference. Afghan leadership needs to focus on long-standing serious grievances of the Afghan people.
— Shah Mahmood Qureshi (@SMQureshiPTI) February 7, 2019
واضح رہے اشرف غنی اور امراللہ صالح نے ایک ایسے وقت اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے کہ بلوچستان میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز، بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشین سمیت دیگر سیاسی جماعتیں جبری طور پر گمشدگیوں سمیت دیگر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف احتجاج کررہے ہیں جبکہ ان جماعتوں کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوج اور خفیہ ادارے ہزاروں افراد کو ماورائے قانون جبری طور لاپتہ کرنے میں ملوث ہیں۔
دوسری جانب خیبر پختونواہ سمیت دیگر علاقوں پشتون تحفظ موومنٹ کی جانب سے گذشتہ دنوں پی ٹی ایم رہنما ارمان لونی کی پولیس کے ہاتھوں قتل کے خلاف مظاہرے کیئے جارہے ہیں۔