بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ اگر حکومت یا اپوزیشن اصولی سیاست کریں تو ہم سب کا ساتھ دیں گے اگر اصولوں کا فیصلہ حزب اقتدا رکر تی ہے یا اپوزیشن کر تی ہے ہم نے ہمیشہ ان کا ساتھ دیا تحریک انصاف کی حکومت سے چھ نکات پر بات چیت ہوئی ہے اور اس سلسلے میں ایک کمیٹی بھی بنائی گئی ہے ۔
اگر کمیٹی نے چھ نکات کے حوالے سے مثبت جواب دیا تو حکومت کا اتحادی رہیں گے اگر نہیں دیا تو آنیوالے سینٹرل کمیٹی کے اجلاس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کرینگے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات چیت کر تے ہوئے کیا سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی جو بھی مثبت اقدام اور اصولی فیصلے کر تے ہیں ان کا ساتھ دیں گے اگر حزب اقتدار کوئی مثبت فیصلہ کر تی ہے تو ہم ان ساتھ ہمیشہ دیں گے اور اس کی حمایتی ہو تے ہوئے بھی اگر ہم نے یہ سمجھا کہ حکومت کے فیصلے منفی ہے تو مخالفت کی بھی اور کرینگے بھی اب بھی اگر اپوزیشن کوئی مثبت فیصلہ کر تی ہے تو ہم ان کا ساتھ بھی دیں گے ۔
ہم نے پہلے بھی کہا کہ ان کے حمایت کرینگے اگر اپوزیشن منفی اقدام یا فیصلے کر تے ہیں تو جس طرح حکومت کا ساتھ دیتے ہوئے اپوزیشن کی حمایت کی تھی اس طرح اپوزیشن بینچوں پر اپوزیشن کے ان منفی فیصلوں کی بھی مخالفت کر سکتے ہیں ۔
سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ انتخابات کے بعد ہم نے حکومت کی حمایت کی تھی وہ بغیر کسی مراعات اور بغیر کسی وزارتوں کی آفر حکومت کا ساتھ دیا کیونکہ ہمارے نزدیک بلوچستان کے ان فیصلوں کا حل ہے جو نکات ہم نے حکومت بننے کے وقت پیش کئے تھے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہمارے ڈیمانڈ کو وفاقی حکومت نے سنجیدگی سے نہیں لیا تو پھر دیکھتے ہیں اس حوالے سے ایک کمیٹی بنائی گئی ہے وہ کمیٹی پی ٹی آئی کی حکومت سے ملاقات کر رہی ہے اگر کمیٹی کی رپورٹ مثبت رہی اور اگر مطالبات پر عملدرآمد کیا تو حکومت سے علیحدہ نہیں ہونگے اگر نہیں کیا آنیوالے سینٹرل کمیٹی کے اجلاس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کرینگے۔