بلوچستان کے علاقے کیچ میں فورسز نے گھر پر چھاپہ مار کر نوجوان کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ضلع کیچ میں پاکستانی فورسز نے گھر پر چھاپے کے دوران ایک نوجوان کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ضلع کیچ کے علاقے ہوشاپ دمب سے گذشتہ روز فورسز نے گھر پر چھاپے کے دوران 15 سالہ نوجوان عارف ولد شاکر سکنہ ہوشاپ دمب کو حراست میں لینے کے نامعلوم مقام پے منتقل کردیا۔
علاقائی ذرائع کے مطابق فورسز نے دوران چھاپہ فورسز نے گھر کی تلاشی بھی لی۔
واضح رہے بلوچستان کے طول و عرض میں فورسز کا جانب سے آپریشن اور گرفتاریوں کے حوالے سے تواتر کے ساتھ خبریں موصول ہورہی ہے جبکہ کوئٹہ پریس کلب کے سامنے جبری طور پر لاپتہ افراد کے لواحقین کا سخت سردی میں اپنے پیاروں کی بازیابی کے لئے احتجاج جاری ہے۔
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ کا اپنے بیان مین جبری گمشدگیوں کے حوالے سے کہنا ہے کہ آٹھ یا دس لوگوں کو منظر عام پر لانے سے ہمیں دھوکا نہیں دیا جائے بلکہ ہمارے فہرست کے مطابق تمام افراد کو منظر عام پہ لائیں یا انہیں آئیں و قانون کے مطابق عدالتوں میں پیش کریں۔
دوسری جانب بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات دل مراد بلوچ نے میڈیا میں ماہ دسمبر کی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی فورسز نے دسمبر 2018 کے مہینے 48 آپریشنوں میں 65 افراد کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کرنے کے ساتھ دوران آپریشنوں 59 گھروں میں لوٹ مار کی گئی۔ ڈیرہ بگٹی و گرد نواح میں دوران آپریشن فورسز نے 30 سے زائد گھروں کو نذر آتش کیا جبکہ اسی ماہ 27 نعشیں ملیں، جس میں 11 افراد کے قتل کے محرکات سامنے نہ آ سکے جبکہ 12 بلوچ جانبحق ہوئیں اور چار لاشوں کی شناخت نہ ہو سکی۔