چیف جسٹس آف پاکستان غیاث الدین بلوچ کے بازیابی میں اپنا کردار کریں – لواحقین
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق 5 سال قبل بلوچستان کے شہر حب چوکی سے لاپتہ ہونے والے غیاث الدین بلوچ کے لواحقین نے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے قائم احتجاجی کیمپ میں شرکت کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔
لواحقین نے غیاث الدین کے خبری گمشدگی کے حوالے سے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ
غیاث بلوچ کو 5 سال قبل حب چوکی سے فورسز کے اہلکاروں نے گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقک کردیا جس کے بعد وہ تاحال لاپتہ ہیں۔ ہم چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کے غیاث بلوچ کی بازیابی میں کردار ادا کریں۔
لواحقین کے مطابق غیاث بلوچ کے بھتیجے فراز نسیم کو بھی فورسز نے ایسے ہی لاپتہ کردیا تھا جن کی لاش بعد میں برآمد ہوئی تھی، غیاث الدین بلوچ کے زندگی کو بھی خطراط لاحق ہے۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں جبری طور پر لاپتہ ہونے والے افراد کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے جبکہ لاپتہ افراد کی بازیاب کیلئے آواز اٹھانے والی تنظیموں کے مطابق ان افراد کو لاپتہ کرنے میں ریاستی فورسز اور خفیہ ادارے براہ راست ملوث ہیں۔