کوئٹہ میں ڈاکٹروں کا سرکاری ہسپتالوں میں ہڑتال و نجی کلینک میں علاج جاری

285

کوئٹہ سے اغوا ہونے والے نیورو سرجن ڈاکٹر ابراہیم خلیل کو 43 روز گزرنے کے بعد بھی بازیاب نہیں کرایا جاسکا۔ جس کے باعث سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹروں کی ہڑتال جاری ہے مگر تمام پرائیویٹ کلینک معمول کے مطابق کھلے ہیں۔

وزیرداخلہ بلوچستان ضیاء لانگو کے مطابق مغوی ڈاکٹر کو اغوا کار سرحد پار لے گئے ہیں جس کی وجہ سے ان کی بازیابی میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔

نیورو سرجن ڈاکٹر ابراہیم خلیل کو کوئٹہ کے علاقے شہباز ٹاؤن سے 13 دسمبر کو اغوا کیا گیا تھا۔ ڈاکٹرز ایکشن کمیٹی کی اپیل پر کوئٹہ کے تمام سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز، جنرل سرجری سمیت دیگر شعبوں میں 41 ویں  روز بھی ہڑتال جاری ہے جس کے باعث  دور دراز سے آئے غریب مریض شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔

وزیرداخلہ بلوچستان نے چند دن قبل اغوا کاروں تک جلد پہنچنے کا عندیہ دیا تھا لیکن اب وہ  مایوس نظر آتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اغواکار مغوی ڈاکٹر کو سرحد پار لے گئے ہیں جس کی وجہ سے ان کی بازیابی میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔

وزیرداخلہ کا کہنا ہے کہ اغوا کاروں سے رابطہ ہوا ہے جو ایسا مطالبہ کر رہے ہیں جس پر ریاست عملدرآمد نہیں کر سکتی۔ مغوی ڈاکٹر کی بحفاظت بازیابی کیلئے ہر ممکن کوششیں کی جائیں گی۔

ڈاکٹرز تنظیموں کا کہنا ہے کہ سیکورٹی کی فراہمی اور مغوی ڈاکٹر کی بازیابی تک سرکاری سپتالوں میں احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔

دوسری جانب تمام ڈاکٹرز اپنی پرائیویٹ کلینک میں بغیر کسی سیکیورٹی کے معمول کے مطابق مریضوں کا معائنہ کر رہے ہیں۔