دو سال قبل بلوچستان کے ضلع خاران سے فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے عامر بلوچ بازیاب ہوگئے۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق خاران کے رہائشی دو سال بعد فورسز کی قید سے بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق 3 فروری 2017 کو فرنٹیئر کور اور سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے خاران میں عامر بلوچ کے گھر چھاپہ مارکر انہیں حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا، عامر بلوچ اُس وقت وہ پولی ٹیکنیک کالج کوئٹہ میں سیکنڈ ایئر کا طالبعلم تھا اور چھٹیاں گزارنے اپنے آبائی علاقے خاران گیا تھا ۔
عامر بلوچ کے اہلخانہ نے حال ہی میں بلوچ لاپتہ افراد کے بازیابی کے لیے کوئٹہ میں جاری احتجاجی کیمپ میں شرکت کر کے دیگر لاپتہ افراد کے لواحقین کے ساتھ مل کر عامر بلوچ کی بازیابی کے لیے اپنا احتجاج رکارڈ کروایا تھا ۔
واضح رہے لاپتہ افراد کے لواحقین کی تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے مطابق بلوچستان کے مختلف علاقوں سے آئے روز لوگوں کو سیکورٹی فورسز گرفتار کرکے لاپتہ کررہے ہیں تاہم چند افراد بازیاب کرنے کے بعد مزید لوگوں کو لاپتہ کیا جاتا ہے۔