سندھ سے نکلنے والی پٹ فیڈر کینال میں گٹر کا پانی چھوڑے جانے کے بعد بلوچستان کے مختلف اضلاع میں عوام میں بیماریہ پھیل گئے ہیں-عوامی حلقے
پٹ فیڈر کینال نہر میں کشمور سندھ کے مقام پر ہزاروں لیٹرین کی گندگی کا اجراح کیا جاتا ہے ساتھ میں سیوریج سسٹم کی گندہ پانی بھی پٹ فیڈر کینال نہر میں چھوڑا جاتا ہے بلوچستان کے لاکھوں لوگ پٹ فیڈر کی پانی کو پینے کے لیئے استعمال کرتے ہیں بلوچستان حکومت نوٹس لے۔ عوامی حلقوں کا اظہار خیال
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کا سب سے بڑا نہر پٹ فیڈر کینال سندھ کے مقام گڈو بیراج سے نکلتا ہے سندھ کے شہر کمشور کے بالکل انسانی آبادی کے قریب سے گزر کر بلوچستان کی جانب آتا ہے کشمور کے انسانی آبادی کے گھریلوں لیٹرینوں اور شہری آبادی کا ہزاروں لیٹرینوں کی گندگی کے پائپوں کا منہ براہ راست پٹ فیڈر کینال میں دیا گیا ہے، انسانی فضلہ و دیگر تمام سیوریج سسٹم کی گندگی پٹ فیڈر کینال نہر میں گرایا جاتا ہے جس کی وجہ سے پٹ فیڈر کینال نہر کا پانی زہریلہ اور ناپاک ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
پٹ فیڈر کینال نہر بلوچستان میں داخل ہو کر انسانی آبادی ضلع جعفر آباد، نصیر آباد، صحبت پور، جھل مگسی تک زرعی آبادی کے ساتھ لوگ پانی پینے کے لیئے بھی نجی سطح پر اپنے تالابوں میں اور سرکاری سطح پر محکمہ پبلک ہیلتھ انجیرنگ کے تالابوں میں پانی کو جمع کرکے شہری آبادی کو پانی پینے کے سپلائی کیا جاتا ہے۔
عوامی حلقوں کے مطابق ان علاقوں میں ہیپاٹس بی، ہیپٹاس سی کی امراض کے پھیلنے کی وجہ بھی گندہ اور آلودہ پٹ فیڈر کینال نہر کا پانی ہے، پانی کی جانچ پڑتال کے لیے پٹ فیڈر کینال نہر سے پانی اٹھایا گیا تھا، لیباٹری ٹیسٹ میں پٹ فیڈر کینال نہر کی پانی کو انسانی استعمال کے لیے خطرناک بھی قرار دیا گیا جس کی واضح ثبوت ڈویژن نصیر آباد کے ستر فیصد انسانی آبادی موجودہ دور میں ہیپٹاٹس بی اور ہیپاٹس سی میں مبتلا ہونا ہے۔