نوشکی: ادارے نہ ہونے کے باعث طالبات تعلیم سے محروم ہورہے ہیں – بی ایس او

158

نوشکی کے یونین کونسل مل اور انام بوستان جدید دور میں گرلز ہائی اسکولوں سے محروم ہے – بی ایس او رہنماء عتیق بلوچ

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی کمیٹی کے رکن عتیق بلوچ نے کہا ہے کہ شعبہ تعلیم میں منصوبہ بندی کے فقدان اور حکومتی سطح پر عدم سنجیدگی کے باعث شعبہ تعلیم صرف ایوان اقتدار اور آفیسران کے کرپشن کا ذریعہ بن چکی ہے۔ اسکولوں کے اپگریڈیشن سمیت تمام معاملات میں میرٹ اور اصولوں کو نظر انداز کرکے صرف خانہ پری اور فنڈز کو کرپشن کی نظر کی جاتی رہی ہے ۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ نوشکی میں تعلیمی اداروں کے حالت زار پر حکومتی سطح پر کوئی خاطر خواہ توجہ نہیں دی گئی بلخصوص طالبات کے ڈراپ آوٹ اور تعلیمی اداروں سے باہر ہونا المیہ ہے ۔ نوشکی کے یونین کونسل مل اور انام بوستان جدید دور میں گرلز ہائی اسکولوں سے محروم ہے جس کے باعث مل اور انام بوستان سے سالانہ سینکڑوں طالبات تعلیم کو خیر باد کہنے پر مجبور ہورہے ہیں لیکن اس طرف کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے۔

عتیق بلوچ کا مزید کہنا ہے کہ اساتذہ کے آسامیاں خالی ہونے کی وجہ سے نوشکی کے اکثر اسکولوں میں طلبہ کو مشکلات کا سامنا ہے جبکہ کئی اسکول اساتذہ نہ ہونے کی وجہ سے بند پڑے ہے۔ بی ایس او نوشکی کے تعلیمی مسائل اجاگر کرنے کے لئے تمام پلیٹ فارمز پر آواز بلند کرے گی بلخصوص گرلز ہائی اسکولز کے قیام کے لئے بھر پور جدوجہد کی جائے گی تاکہ طالبات اپنے مزید تعلیم جاری رکھ سکے۔