لاپتہ بلوچوں کی بازیابی کے لیے لواحقین کا احتجاجی کیمپ کوئٹہ پریس کلب کے سامنے جاری
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ملکی قوانین کے مطابق لاپتہ افراد کے لواحقین کو فوری طور پر انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے کیونکہ لاپتہ افراد کے اہلخانہ کئی سالوں سے اپنے پیاروں کے لیے آئینی طریقے سے سراپا احتجاج ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ انصاف کے فراہمی کے لیے تمام دروازوں پر دستک دیتے آرہے ہیں اب تک کسی بھی سطح پر لاپتہ افراد کے بازیابی کے لیے کوئی بھی خاص پیش رفت نہیں ہوا ہے۔
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ملکی آئین کے مطابق انصاف میں دیر ظلم کی مترادف ہے اس لیے حکمران اور ملکی اداروں کی یہ آئینی فرائض میں شامل ہے کہ وہ لاپتہ افراد کے لواحقین کو فوری طور پر انصاف کی فراہمی یقینی بنائے۔
یاد رہے بلوچستان سے لاپتہ افراد کے لواحقین کی تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے جانب سے گزشتہ 10 سال سے زائد عرصے سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتالی کیمپ جاری ہے جس کی قیادت وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ کررہے ہے۔