دونوں کانکن پھنسے ہوئے کانکنوں کو ریسکیو کے لئے کوئلہ کان میں اترے کہ زہریلی گیس سے دم گھٹنے کی وجہ سے جاں بحق ہوگئے۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات ہے مطابق بلوچستان کے علاقے دکی میں کوئلہ کان میں زہریلی گیس بھرنے سے دھماکہ کے باعث کان کا ایک حصہ زمین بوس ہوکر دب گیا۔
ذرائع کے مطابق ملبے تلے چار کانکن دب گئے جبکہ کئی گھنٹے گزرنے کے باجود ریسکیو عملہ جائے وقوعہ پہ پہنچ نہیں سکا جس کے بعد مقامی کانکنوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ریسکیو کاروائی شروع کردی ہے۔
مقامی ٹھیکیدار کے مطابق حادثے میں دو کانکن جانبحق ہوئے ہیں جبکہ مزید چارکانکن ابھی تک ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ جانبحق ہونے والے دونوں کانکن پھنسے ہوئے دیگر کانکنوں کو ریسکیو کے لئے کوئلہ کان میں اترے تھے کہ زہریلی گیس سے دم گھٹنے کی وجہ سے جاں بحق ہوگئے۔
پولیس کے مطابق حادثہ رات گئے پیش آیا ہے جبکہ کان کی گہرائی 1700 فٹ ہے۔
کان میں کام کرنے والے اکثر کانکنوں کا تعلق افغانستان سے ہے
ریسکیو آپریشن میں حصہ لینے والے دو کانکن عبدالغنی ولد اسپین قوم شمولزئی سکنہ افغانستان زابل اور محمد عمر ولد عبدالشکور قوم شمولزئی سکنہ افغانستان جاں بحق ہوگئے،جبکہ پھنسے ہوئے چار کانکنوں میں سے ایک کانکن عبدالمنان ولد محمد عیسی قوم ملاخیل کلی زمان کی لاش نکال لی گئی .جبکہ 12 امدادی کانکن زہریلی گیس سے بے ہوش ہوگئے ۔
بے ہوش ہونے والوں میں دلبر ولد سید حسن قوم ہوتک سکنہ افغانستان ،قدرت اللہ ولد حیدر قوم ہوتک افغانستان ،محمد ولی ولد عبدالروف قوم ہوتک سکنہ افغانستان ،سرور ولد غلام صدیق قوم ہوتک افغانستان ،شیر محمد ولد خان محمد قوم کاکڑ سکنہ افغانستان ،نورانی ولد عبدالشافع قوم ہوتک سکنہ افغانستان ،مسلم قوم ہوتک ساکن افغانستان ،نصراللہ ولد عبدالغفار قوم ناصر سکنہ دکی ،محمد رحیم ولد محمد فضل قوم ہوتک سکنہ افغانستان اور محمد عالم ولد قابل سکنہ افغانستان شامل ہیں۔
تمام زخمیوں اور جان بحق ہونے والے تینوں کانکنوں کو سول ہسپتال دکی منتقل کردیئے گئے ہیں۔ جبکہ کان میں پھنسے ہوئے دیگر تین کانکنوں کو نکالنے کے لئےمقامی لوگوں اور انتظامیہ کا ریسکیو آپریشن جاری ہے
رواں سال کے پہلے ماہ میں اب تک دکی کے کوئلہ کانوں میں چار مختلف واقعات میں سات کوئلہ کانکن جاں بحق جبکہ ایک درجن کے قریب کانکن بے ہوش اور زخمی ہوئیں۔