دنیا کے بیشترحصوں میں آج سپربلڈ وولف مون کا نظارہ کیا جائے گا

160

دنیا کے بیشترحصوں میں آج یعنی 20 اور 21 جنوری کی درمیانی رات سپربلڈ وولف مون کا نظارہ کیا جائے گا۔

پورے چاند، سپر مون اور مکمل چاند گرہن کے مجموعے کو سپر بلڈ وولف مون کہا جاتا ہے۔ ایک سپر مون تب نظر آتا ہے جب چاند زمین کے انتہائی قریب آکر دیکھنے والوں کو بہت بڑا نظرآتا ہےجبکہ وولف مون جنوری کے پورے چاند کا روایتی نام ہے جب قدیم زمانے میں سردیوں کی تاریک راتیں بیان کرنے کے لیے بھیڑیے کی آوازوں کا حوالہ دیاجاتا تھا۔

ایک مکمل چاندگرہن تب ہوتا ہے جب زمین اپنے مدار میں گردش کے دوران کچھ وقت کے لیے سورج اور چاند کے درمیان آجاتی ہے، اس دوران چاند مکمل طور پر تاریک ہو کر نظروں سے اوجھل نہیں ہوتا بلکہ بعض اوقات سرخی مائل اور نارنجی دکھائی دیتا ہے۔

جنوری کے پورے چاند، سپر مون اور مکمل چاند گرہن پرمشتمل ’’سپر بلڈ وولف مون‘‘ سپر بلڈ وولف مون کا نظارہ ایک گھنٹے 2 منٹ تک کیا جاسکے گا۔

اسپیس ڈاٹ کام کے مطابق ایسا نظارہ اب سال 2033 سے پہلے ممکن نہیں۔

بلوچستان  کے مقامی وقت کے مطابق سپر بلڈ وولف مون کا آغاز21 صبح 7 بج کر 36 منٹ پر شروع ہوگا، تقریبا پونے 10 بجے مکمل چاند گرہن ہوگا ۔

سپربلڈ مون کو شمالی یورپ ، شمالی و جنوبی امریکہ ، اورشمال مغربی افریقہ میں دیکھا جاسکے گا جبکہ بلوچستان، سندھ ،خیبرپختواہ میں یہ چاند گرہن نظر نہیں آئئ گا کیونکہ ایشیا ، افریقہ اور مڈل ایسٹ میں یہ صبح کا وقت ہوگا۔

جزوی اور مکمل گرہن سمیت سپر بلڈ وولف مون کا کل دورانیہ ساڑھے 3 گھنٹے پرمشتمل ہوگا۔

سپربلڈ مون کیسا دکھے گا؟

پہلے فیز میں چاند کی شکل میں کوئی واضح فرق محسوس نہیں ہوگا۔

دوسرے مرحلے میں چاند کو جزوی گرہن لگے گا۔

تقریبا 90 منٹ کے بعد یہ اپنے عروج پرہوگا اور چاند دہکتا ہوا نظر آئے گا۔

اس چاند کو دیکھنے کے لیے کسی خصوصی آلے یا چشمے کی ضرورت نہیں۔ اگرموسم کلیئرہوا تو اسے باآسانی دیکھا جاسکے گا۔