بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے نامعلوم مقام سے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ روز بلوچستان کے ضلع خاران کے علاقے لجے میں ہمارے سرمچاروں اور پاکستانی فوج کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، جس میں دشمن فوج کو بھاری جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا اور ان جھڑپوں میں پاکستانی فوج کے متعدد اہلکار ہلاک و زخمی ہوگئے۔
ترجمان نے کہا کہ چھ گھنٹے تک جاری رہنے والے جھڑپ میں دشمن فوج کی کمک کیلئے ہیلی کاپٹر پہنچے اور ایس ایس جی کمانڈوز اتارکر پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا، ان جھڑپوں میں دشمن سے دوبدو مردانہ وار مقابلہ کرتے ہوئے ہمارے دو سرمچار نوراحمد ساسولی عرف نجیب اور شہزاد بلوچ عرف آصف مادرِ وطن کی مٹی کا قرض ادا کرتے ہوئے جام شہادت نوش کرگئے۔
جیئند بلوچ نے کہا کہ بی ایل اے کے سینئر ساتھی نوراحمد ساسولی 2005 سے بلوچ قومی تحریکِ آزادی سے وابستہ تھے۔ آپ قومی آزادی کے اس پرکٹھن سفر میں اپنے شہادت تک انتہائی دیدہ دلیری اور مستقبل مزاجی کے ساتھ دشمن کے خلاف برسرِپیکار رہے اور مختلف محاذوں پر فرائض سرانجام دیتے ہوئے دشمن پر کاری ضربیں لگاتے رہے۔ اپنے شہادت کے دن بھی سنگت نوراحمد ساسولی بہادری کے ساتھ چھ گھنٹوں تک دشمن کے ساتھ لڑتے رہے اور گولیاں ختم ہونے کی صورت میں دشمن کے ہاتھوں زندہ آنے کے بجائے اس نے اپنی آخری گولی کا انتخاب اپنی شہادت کے مرتبے کیلئے کیا۔
بی ایل اے کے دوسرے شہید ہونے والے سرمچار شہزاد بلوچ عرف آصف کا تعلق تربت کے علاقے خیر آباد سے ہے، آپ ایک سال سے تنظیم سے وابستہ تھے اور انتہائی ایمانداری اور مخلصی کے ساتھ قلات کے علاقے پارود و شور محاذ پر اپنی قومی خدمات سرانجام دے رہے تھے۔
ترجمان نے کہا کہ بی ایل اے شہید نوراحمد ساسولی اور شہید شہزاد بلوچ کی قومی اور تنظیمی خدمات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور انکے اس عظیم قربانی پر انہیں سلام پیش کرتی ہے۔ ہمارے شہداء کا خون کا بدلہ صرف آزاد بلوچستان ہی ہوگا۔ بی ایل اے جلد ہی پاکستانی فورسز کے معاون و مددگار ثابت ہونے والے مقامی مخبروں کے نیٹ ورک کو عبرت کا نشانہ بنایگا۔