پاکستان کی وفاقی وزیر برائے انسانی حقو ق ڈاکٹرشیر یں مزاری نے کہا ہے کہ وزارت انسانی حقو ق نے ’’جبری گمشدیوں ‘‘ کو فو جداری جرم قرار دینے کے سلسلہ میں پاکستان کے ضابط فو جد اری میں تر میم کے لیے بل ( قانون) کا مسو دہ بنا لیا ہے۔ اس قانون کا مسودہ تمام شر اکت داروں کی مشاورت سے بنایا گیا ہے۔جو وزارت قانون کو بھیج دیا گیا ہے ۔
یہ بات انہوں نے سندھ مدرستہ الااسلام یونیورسٹی کے طلبا ء سے اسلام آباد میں خطاب کرتے ہوئے کہی، اس مو قع پر وائس چانسلر سند ھ مدرستہ الااسلام ڈاکٹر محمدعلی اور یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبران بھی موجود تھے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم انسانی حقو ق کے تحفظ کیلئے تمام وسائل برائے کار لارہے ہیں اور خصوصاً خواتین ،بچوں اور معا شر ہ کے پسے ہوئے طبقات کے حقو ق کا تحفظ کرنے کے لیے بھر پور کو ششیں کی جارہی ہیں
ڈاکٹر شیر یں مزاری نے کہا کہ وزارت انسانی حقوق نے داخلہ، قانون اور انصاف اور انسانی حقوق کے وزراء پر مشتمل کمیٹی بنائی ہے جو کہ رحم کی اپیلوں اور سزاؤں کی معافی میں ہونے والی طر یقہ کار کی تاخیر کے معاملے کا جائزہ لے گی۔
اس ضمن میں ہم نے اصلاحات تیار کرلی ہیں اور رحم کی اپیلوں پر کارروائی کے دورانیہ میں کمی کے لیے تجاویز کابینہ کے غور و غوص کے لیے بھجوا دی ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہم آئین اور بین الاقوامی وعدوں کے مطابق ہر شہری کے ان حقو ق کے تحفظ کے لیے نئی قانون سازی کررہے ہیں جن کی فراہمی کی آئین میں ضمانت دی گئی ہے۔