بولان : کچھی میں بچے خطرناک جلدی مرض میں مبتلا

183

کچھی  کے علاقے لنڈی کھوسہ میں بچے خطرناک جلدی امراض میں مبتلا چہرے سے دانے نکلتے ہیں اور پھوڑے کی شکل اختیارکرتے ہیں اور پھوڑوں سے کیڑے نکلنا شروع ہوتے ہیں ایک درجن سے زائد بچے جان لیوا مرض میں زندگی ور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں ۔

 دی بلوچستان پوسٹ ویب ڈیسک رپورٹ کے مطابق سابقہ ڈسٹرکٹ چیئرمین سردار خان رند کا متاثرہ علاقے کا دورہ کیا اور  صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا جبکہ ڈی ایچ او کچھی نے کہا کہ  متاثرہ بچوں کی جلد سیمپل لے کر مرض کی تشخیص کیلئے بھیج دی جائے گی ۔

 تفصیلات کے مطابق ضلع کچھی بولان کے علاقہ لندی کھوسہ میں درجن سے زائد بچے خطرناک جلدی وائرس میں مبتلا ہوچکے ہیں ۔

بچوں کے چہروں پر دانے نکلتے کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے دانے پھوڑے کی شکل اختیار کرتے ہیں اور ان پھوڑوں سے کیڑے نکلنا شروع ہوتا ہے جلدی امراض میں مبتلا ہونے والے بچے کی زندگی کا خاتمہ چھ ماہ کے دوران ہی ہوتا ہے۔

ڈی ایچ او کچھی ڈاکٹر شاہد محمود  نے بتایا کہ لنڈی کھوسہ میں چھ سال قبل جلدی امراض میں مبتلا بچوں کی سیمپل لے کر اسلام آباد بھیج دیا گیا گزشتہ دنوں فری میڈیکل کیمپ کے دوران بچوں میں یہ مرض پائی گئی ہے جس فوری اطلاع دی گئی ہے اور اس حوالے سے باقاعدہ محکمہ صحت نے ایک ٹیم تشکیل دیدی ہے ۔

ٹیم جلد ی امراض میں مبتلا متاثرہ بچوں سے سیمپل لے کر مرض کی تشخیص کیلئے لیبارٹری کیلئے بھیج دیں گے ۔

سابقہ ڈسٹرکٹ چیئرمین سردار خان رند نے متاثرہ علاقے کا دورہ کیا ہے اور انھوں نے متاثرہ بچے کی ہمراہ اپنے جاری ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ضلع کچھی کے علاقہ لنڈی کھوسہ میں بچوں میں یہ خطرناک جان لیوا مرض پایا جاتا ہے چہرے سے دانے نمودار ہوتے ہیں بعد میں پوری چہرے سے کیڑے نکلنا شروع ہوجاتے ہیں مرض سے آنکھوں کی بینائی بھی جاتی ہے ۔

انھوں نے کہا کہ ہماری ایک این جی او ہے صوبائی حکومت کے تعاون سے ایک فری میڈیکل کیمپ کے دوران ہمیں بچوں کے اس جلدی امراض کا معلوم ہوا ہے اور یہاں 15سے 20بچے ایسے ہیں جو اس مرض میں مبتلا ہیں یہ مرض چھ مہینے تک بھی انسان کو زندہ نہیں رکھتا انھوں نے کہا کہ ملک کے ماہر ین اور ڈاکٹروں سے درخواست کرتا ہوں کہ اس مرض کا تشخیص کرے اگر اس کا کوئی علاج تو وہ آئے اس کا علاج کرے ہم ان کیساتھ ہر ممکن تعاون کریں گے ۔