امریکا نے یورپی یونین کی جانب سے ایرانی انٹیلی جنس ادارے پر پابندیاں عائد کیے جانے کے فیصلے کی بھرپور تائید کی ہے۔ منگل کے روز یہ فیصلہ ایرانی انٹیلی جنس کی جانب سے ہالینڈ میں اپوزیشن کارکنان کو ہلاک کرنے اور فرانس اور ڈنمارک میں دھماکوں اور ہلاکتوں کی کوششوں کے پس منظر میں سامنے آیا ہے۔
امریکا کی جانب سے پہلے تبصرے میں وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایک ٹویٹ کی۔
انہوں نے کہا کہ یورپی یونین نے جوہری معاہدے کے بعد آج ایرانی نظام کے خلاف پہلی مرتبہ پابندیاں عائد کی ہیں۔ ہالینڈ نے انکشاف کیا کہ ایران نے 2015 اور 2017 میں دو ڈچ شہریوں کو ہلاک کیا۔ یہ انکشاف ڈنمارک اور فرانس کی جانب سے 2018 میں ایرانی دہشت گردی کی دو کارروائیوں کو ناکام بنا دینے کے بعد سامنے آیا۔
دوسری ٹویٹ میں پومپیو نے مزید کہا کہ “ایران اور حزب اللہ نے 1979 سے یورپ کو دہشت میں مبتلا کر رکھا ہے۔ آج کیے جانے والے اقدامات سے یورپی ممالک نے ایران کو یہ واضح پیغام پہنچا دیا ہے کہ دہشت گردی کے ساتھ کوئی رعائت نہیں برتی جائے گی۔
پومپیو نے باور کرایا کہ امریکا بھرپور طریقے سے نئی پابندیوں کی تائید کرتا ہے اور وہ اس مشترکہ خطرے کا مقابلہ کرنے میں اپنے یورپی حلیفوں کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔
علاوہ ازیں ان یورپی مقامات کی نشان دہی کے حوالے سے ایک تصویر بھی پوسٹ کی گئی ہے جن کو ایرانی دہشت گردی نے نشانہ بنایا۔ ان میں دسیوں ممالک شامل ہیں جہاں ایرانی انٹیلی جنس اور سکیورٹی اداروں نے ایرانی نظام کے مخالفین کے خلاف ہلاکتوں، دھماکوں یا اغوا کی کارروائیاں انجام دیں۔