ایسٹ بے ایکسپریس وے منصوبے سے ہزاروں ماہی گیروں کا روزگار متاثر ہورہاہے – متاثرین
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں ایسٹ بے ایکسپریس وے متاثرین کا احتجاج دسویں روزمیں داخل ہوگیااور کل احتجاجی ریلی نکالی جائے گی جبکہ ضلعی انتظامیہ اورجی پی اے افسران کی ماہی گیروں سے مذاکرات ناکام ہوگئے۔ ایسٹ بے ایکسپریس وے منصوبے سے ہزاروں ماہی گیروں کا روزگار متاثر ہورہاہے ،ماہی گیروں نے منصوبہ روکنے اور مطالبات پر عمل درآمد کا کہا تھا۔
تفصیلات کے مطابق ایسٹ بے ایکسپریس وے منصوبے سے متاثرہ ماہی گیروں کا احتجاج دسویں روزمیں داخل ہوگیا ہے ۔گوادرپورٹ اتھارٹی حکام کے ایک وفد نے احتجاجی ماہی گیروں سے ملاقات کی اور انہیں احتجاج ختم کرانے کا کہا لیکن ماہی گیراورحکام کے مابین ہونے والی مذاکرات بے نتیجہ ثابت ہوئے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ضلعی افسران انیس طارق گورگیج ،اسسٹنٹ کمشنر گوادرمیربازخان مری گوادرپورٹ اتھارٹی کے جی ڈی فنانس شفیع بلوچ اور دیگرافسران شامل تھے جنہوں نے ماہی گیروں سے مذاکرات کی دوسری جانب ماہی گیروں نے بتایا کہ اگر ہمارے مطالبات نہیں مانے گئے تو27دسمبر کو احتجاجی ریلی نکالی جائے گی ۔
واضح رہے کہ ایسٹ بے ایکسپریس وے سے ہزاروں ماہی گیروں کا روزگار متاثر ہورہاہے جس کے خلاف گذشتہ کئی دنوں سے ماہی گیر احتجاج کررہے ہیں۔
نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میر عبدالخالق بلوچ نے گذشتہ دنوں اپنے ایک بیان میں اس حوالے کہا تھا کہ ایکسپریس وے کی تعمیر سے مقامی ماہی گیرمشکلات کا شکار ہوگئے ہیں ماہی گیری کا پیشہ گوادر کے عوام کی معیشت کی بنیاد ہے، ایکسپریس وے کے متبادل کے طورپر مزدوروں کے رزق اور محنت مزدوری کا خیال نہیں رکھا جارہاہے جس سے ماہی گیرفاقے کرنے پر مجبور ہے۔