کوئٹہ : سرجن خلیل ابراہیم کے اغوا کیخلاف ڈاکٹرز کی ہڑتال،او پی ڈیز بند

140

کوئٹہ سے اغوا کیے گئے نیورو سرجن خلیل ابراہیم کو5 روز بعد بھی بازیاب نہیں کرایا جاسکا۔ واقعے کے خلاف بلوچستان بھر کی ڈاکٹر تنظیموں نے آج سے ہڑتال شروع کردی ہے۔

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق معروف نیورو سرجن خلیل ابراہیم کے اغواء کے خلاف بلوچستان کے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹرز کی ہڑتال جاری ہے۔ ڈاکٹرز کی جانب سے تمام اسپتالوں میں او پی ڈیز کا بائیکاٹ کیا گیا ہے۔ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ یہ ہڑتال 2 روز تک جاری رہے گی۔

ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی ہڑتال کے باعث مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، جب کہ دور دراز علاقوں سے آنے والے افراد اسپتالوں کے چکر کاٹنے پر مجبور ہیں۔

اس سے قبل ڈاکٹر ایکشن کمیٹی نے نیورو سرجن ڈاکٹر ابراہیم خلیل کی بازیابی کے لئے صوبائی حکومت کو48 گھنٹوں کی مہلت دی تھی۔ ڈاکٹر تنظیموں کا کہنا تھا کہ صوبے بھر میں اغواء کی وارداتوں کے سبب وہ عدم تحفط کا شکار ہیں، اب تک سو سے زائد ڈاکٹرز ملک اور صوبہ چھوڑ چکے ہیں۔

دوسری جانب پولیس نے واقعہ کا مقدمہ تو درج کرکے خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی، تاہم اب تک کوئی پیش رفت سامنے نہ آسکی۔ پولیس کی جانب سے علاقے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کرلی گئی ہے۔

واضح رہے کہ سول اسپتال کے نیورو سرجن ڈاکٹر شیخ ابراہیم خلیل کو جمعرات کو نجی اسپتال سے واپس اپنے گھر شہباز ٹاؤن جاتے ہوئے اغواء کیا گیا، جب کہ گھر والوں کا بھی ان سے فون پر کوئی رابطہ نہ ہوسکا۔یہ واقعہ تھانہ بجلی روڈ کے حدود میں پیش آیا۔ اغواء کا مقدمہ بجلی روڈ تھانے میں درج کیا گیا، مقدمے میں اغواء کی دفعات شامل کی گئیں ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر شیخ ابراہیم خلیل کی گاڑی ان کے گھر کے قریب سے مل گئی تھی، جس کے شیشے ٹوٹے ہوئے تھے۔ قبل ازیں بولان میڈیکل ٹیچرز ایسوسی ایشن نے جمعہ کے روز صوبے بھر کے سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔