پروفیسر ڈاکٹر ابراہیم خلیل کی باحفاظت بازیابی اور ڈاکٹروں کیلئے ایک اطمینان بخش سیکورٹی پلان کے اصول کیلئے ہمارا حالیہ احتجاج اپنی موجودہ شکل جاری رہیگا – ڈاکٹرز ایکشن کمیٹی
ڈاکٹرز ایکشن کمیٹی کے پریس سیکرٹری ڈاکٹررحیم خان بابر کے جاری کردہ بیان کے مطابق صوبے میں ڈاکٹروں کی بڑھتی ہوئی اغوا کاریاں اور امن وامان کی ناقص صورتحال کی وجہ سے ڈاکٹربرادری ذہنی تناو کا شکار ہورہی ہے جس سے مریضوں کو معالجہ کی فراہمی ناممکن ہوتی جارہی ہے۔ ایک پرامن موحول ہر انسان کا بنیادی حق ہے جس کی فراہمی حکومت وقت پہ لازم ہے، پروفیسر ڈاکٹرابراہیم خلیل کی تاحال عدم بازیابی اور کسی بھی اطمینان بخش پیشرفت کا نہ ہونا لمحہ فکریہ ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈاکٹرز ایکشن کمیٹی سے بلوچ رہنما ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ، پشتونخوا ملی عوامی کے رہنماؤں ڈاکٹر حامد خان اچکزئی، قہارودان پاکستان فارماسسٹس ایسوسی ایش کے مرکزی صدر رحمت خلجی،نواب الدین کاکڑ و دیگر نماہندگان کے انتہائی مشکور ہیں جنہوں نے ڈاکٹرز ایکشن کمیٹی کے احتجاجی کیمپ کا دورہ کرکے اپنی مکمل یکجہتی کا اظہار کیا بعدازا ڈاکٹرز ساتھیوں کی باہمی مشاورت سے یہ فیصلہ کیا گیا کہ پروفیسر ڈاکٹر ابراہیم خلیل کی باحفاظت بازیابی اور ڈاکٹروں کیلئے ایک اطمینان بخش سیکورٹی پلان کے اصول کیلئے ہمارا حالیہ احتجاج اپنی موجودہ شکل جاری رہیگا۔
واضع رہے ڈاکٹر خلیل ابراہیم کو گذشتہ دنوں نامعلوم مسلح افراد نے کوئٹہ سے اغواء کرلیا تھا جس کے بعد وہ لاپتہ ہے۔ ڈاکٹر خلیل ابراہیم کے اغواء کے بعد ڈاکٹروں میں تشویش پائی جاتی ہے۔
بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء حاجی لشکری خان رئیسانی کا نیوروسرجن ڈاکٹر شیخ ابراہیم خلیل کے اغواء کو ریاستی اداروں کی نااہلی قرار دیتے ہوئے کہنا ہے کہ کوئٹہ کے علاقے ماڈل ٹاؤن سے نیوروسرجن ڈاکٹر ابراہیم خلیل کا اغواء خود غرضی میں مبتلا بااختیار طبقہ کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے بلوچستان کے وسائل کو ایک خاص طبقہ کے مفاد میں دینے سے اربوں روپے بلوچستان کے عوام پر خرچ ہونے کے بجائے سیکورٹی اداروں پر خرچ ہورہے ہیں اس کے باجود بلوچستان کے لوگ عدم تحفظ کا شکار ہیں ۔