امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے کہا ہے کہ ان کا ملک افریقا میں چین اور روس کے بڑھتے ہوئے سیاسی اور اقتصادی اثر ونفوذ کو روکے گا۔ انہوں نے الزام عاید کیا کہ چین اور روس کی کمپنیاں افریقا میں موقع سے فائدہ اٹھانے کے ساتھ وہاں پر کرپشن کو فروغ دے رہی ہیں۔
ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے جان بولٹن نے کہا کہ افریقی خطے میں اقتصادی تعلقات کا فروغ امریکا کی پہلی ترجیح ہے اور ہم امریکی تجارتی کمپنیوں کے لیے افریقا میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ افریقی ممالک کی خود مختاری کی حمایت کے ساتھ ساتھ امریکا اس خطے میں اپنے قومی مفادات کا تحفظ یقینی بنائے گا۔
جان بولٹن کا کہنا تھا کہ روس اور چین جیسی بڑی طاقتیں افریقی ممالک میں اپنا مالی اور سیاسی اثرو نفوذ پیدا کرنے کے لیے کوشاں ہیں اور وہ تیزی کے ساتھ ان ملکوں میں اپنا دائرہ پھیلا رہے ہیں۔ وہ امریکا کے مقابلے میں افریقی خطے میں اندھا دھند سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ جان بولٹن کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیاہے جب دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے چینی ہم منصب شی جن پنگ حالیہ عرصے کے دوران پیدا ہونے والے تجارتی تنازعات کو حل کرنے کے لیے کوشش کر رہے ہیں۔
جان بولٹن نے کہا کہ چین رشوت اور مبہم معاہدوں کے ساتھ ساتھ افریقی ملکوں میں اپنی تزویراتی بقاء کے لیے مذہب کا بھی سہارا لے رہا ہے تاکہ وہاں موجود کرپشن سےفائدہ اٹھاتے ہوئے اپنا سیاسی اور اقتصادی اثرو نفوذ بڑھایا جاسکے۔ادھر چینی وزارت خارجہ نے افریقی خطے میں بیجنگ کی بے جا مداخلت کا امریکی الزام مسترد کر دیا ہے۔ وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اگر ان کا ملک افریقی خطے کے ممالک کی ترقی میں مدد کر رہا ہے تو یہ اسے وہاں کے عوام کی جانب سے پذیرائی اور حمایت حاصل ہے۔
ایک پریس بیان میں وزارت خارجہ نے کہا کہ جب ہم افریقا میں ترقی کے شعبے میں تعاون کی بات کرتے ہیں تو ہم وہاں کے عوام کی ضروریات میں معاونت کی بات کرتے ہیں۔