پہلی بلوچی فیچر فلم زراب کو بالآخر یوٹیوب پر نشر کر دیا گیا۔
فلم کو یوٹیوب پر نشرہونے کے پہلے ہی روز دس ہزار سے زائد لوگوں نے دیکھا ۔
یاد رہے کہ بلوچی فلم انڈسٹری کے 40 سالہ دور میں یہ پہلی بلوچی فلم ہے کہ جو امریکہ ، کینیڈا ، انڈیا و گلف کے علاوہ دنیا کے مختلف ملکوں کے بین الاقوامی سینما گھروں میں نمائش کے لیے پیش کی گئی۔ جسے نہ صرف بلوچ و عرب بلکہ مختلف قومیتوں کے افراد کی طرف سے بڑی پزیرائی ملی۔
اس کے علاوہ زراب کو دنیا کے مختلف چوٹی کی فلمی نمائشوں جیسا کہ کیریبین سی انٹرنیشنل فیسٹول ، نیویا ایسپرٹا، لاس اینجلس سینی فاسٹ، نیو ہیون انٹرنیشنل فلم فیسٹول، پاکستان انٹرنیشنل فلم فیسٹول کراچی، بحرین سنیما کلب کمپیٹیشن میں پیش کیا گیا کہ جس میں اس نے بے شمار ایوارڑز اپنے نام کر لیے۔ جیسا کہ پاکستان انٹرنیشنل فلم فیسٹول کراچی میں بہترین فلم کے لیے نامزدگی کی گئی اور بحرین سنیما کمپیٹیشن میں بیسٹ فلم کا ایوارڈ اپنے نام کرنے میں کامیاب رہی۔
زراب، جان کلک میڈیا ہاؤس بحرین کے بینر تلے بام فلمز پروڈکشن گوادر کے تعاون سے بنائی گئی ہے۔ فلم کے ڈائریکٹر و سنیماٹوگرافر جان کلک، میڈیا کے روحِ رواں باصلاحیت بلوچ نوجوان جان البلوشی ہیں۔
فلم کے اداکاروں میں بلوچی زبان کے نام ور اداکار شاعر و ادیب ماما انور صاحب خان مرحوم (جن کا اسی سال انتقال ہو چکا ہے)، احسان دانش، شاہنواز شاہ، رفیق کمانڈو، کمسن اداکار عاقب آصف و دیگر شامل ہیں۔
زراب فلم کی کہانی”سٹی آف ڈریم“ موجودہ گوادر اور گوادر میں ایک غریب خاندان کی غربت اور لاچارگی کے گرد گھومتی ہے۔ جس میں بوڑھا والد محنت مزدوری کر کے گزر بسر کرتا ہے۔ بڑا بیٹا معذور ہے۔ جس کا کم سن بیٹا پڑھائی کے بعد گیرج میں کام کرتا ہے، جب کہ اس کا بھائی کام دھندہ نہیں کرتا ہے اور مافیا و منشیات فروشوں کے نرغے میں آ کر مارا جاتا ہے۔
یوٹیوب پر براہِ راست فلم دیکھنے کے لیے مندرجہ ذیل لنک پر کلک کریں۔