ضلع آواران کے پسماندہ علاقے مشکے سے تعلق رکھنے والی شازیہ بلوچ اپنے علاقے کی پہلی پی ایچ ڈی کی سند حاصل کرنے والی خاتون ہونگی۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے ضلع آواران سے تعلق رکھنے والی خاتون شازیہ بلوچ آواران سے پہلی خاتون ہیں جو کوریا میں ان دنوں الیکٹریکل کے محمکے میں پی ایچ ڈی کررہی ہے۔
ضلع آواران کا علاقہ مشکے بلوچستان کے پسماندہ ترین علاقوں میں شمار کیا جاتا ہے جہاں تعلیمی شعبہ زبوں حالی کا شکار ہے جبکہ علاقہ دیگر بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہے۔
ضلح آواران کے تحصیل مشکے سے تعلق رکھنے والی شازیہ بلوچ ولد خدابخش ضلع بھر کی پہلی خاتون ہیں جو کوریا سے الیکٹریکل کے شعبے میں پی ایچ ڈی کررہی ہیں۔
شازیہ بلوچ نے اپنی بنیادی تعلیم مشکے میں حاصل کی اور انہوں نے بی اے الیکٹریکل جامعہ بلوچستان انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی خضدار سے مکمل کی ہےـ
خضدار یونیورسٹی میں شازیہ بلوچ نے لیکچرار کے طورپر تین سال تک اپنے فرائض سرانجام دیئے جبکہ ایم اے انجینئرنگ کی سند مہران یونیورسٹی سندھ سے حاصل کی اور الیکٹریکل انجینئرنگ میں پی ایچ ڈی کوریا سے کر رہی ہیں۔