لورلائی: طلبہ کا لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے احتجاج

332

لورالائی طلباء نے بی ایس او کے ممبران کی جبریگمشدگی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ضلع لورالائی میں طلبہ کی جانب سے بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی عہداداروں کے جبری گمشدگی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا-

مظاہرین نے بی ایس او کے عہداداروں اور لاپتہ افراد کے جبری گمشدگیوں کے خلاف نعرے بازی کی اور لاپتہ افراد کو بازیاب کرنے کا مطالبہ کیا-

بلوچستان سمیت پاکستان کے مختلف شہروں میں طلباء تنظیمیں، سول سوسائٹی کی جانب سے لاپتہ افراد کی بازیابی اور کوئٹہ میں احتجاج پر بھوک ہڑتالی کیمپ میں بیٹھے لاپتہ افراد کے لواحقین سے اظہارِ یکجہتی کے لئے مظاہرے کئے جارہے ہیں-

یاد رہے گزشتہ دنوں بی ایس او کے مرکزی عہدار ظریف رند جئیند بلوچ اپنے دیگر ساتھیو سمیت کوئٹہ سے لاپتہ کردئے گئے تھے اس کے علاوہ بلوچستان کے مختلف علاقوں سے کئی افراد جبری طور پر لاپتہ ہیں۔

بلوچستان میں لاپتہ افراد کے بازیابی کیلئے جہدوجہد کرنے والی انسانی حقوق کی تنظیم بلوچ ہیومن رائیٹس آرگنائزیشن خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بلوچستان میں ایک مرتبہ پھر لوگوں کو لاپتہ کرنے کے سلسلے میں تیزی لائی جاچکی ہے۔