لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے ڈیرہ غازی خان و تونسہ شریف میں احتجاجی مظاہرے

162

بلوچستان میں لوگوں کو لاپتہ کرنے کا سلسلہ بند نہین ہوا تو سڑکوں پر دھرنا دینگے۔ مرکزی قائدین کی اس طرح جبری گمشدگی کا مقصد بلوچ نوجوانوں کی آواز کو دبانا ہے تو ہم یہ پیغام دیتے ہیں کے ہم کسی بھی طرح خاموش نہیں رہینگے – بلوچ اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن 

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان سے لاپتہ ہونے والے بلوچ طلبہ کی جبری گمشدگیوں اور عدم بازیابی کے خلاف بی ایس او اور دیگر طلبہ تنظیموں کی جانب سے ڈیرہ غازی خان اور تونسہ شریف میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

تفصیلات کے مطابق آج صبح تونسہ شریف پریس کلب کے سامنے بی ایس او کے چیئرمین ظریف رند، جنرل سیکریٹری چنگیز بلوچ، سیکریٹری اطلاعات اورنگ زیب بلوچ، سینئر جوائنٹ سیکریٹری جیہند بلوچ، حسنین بلوچ سمیت تمام لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے ایک پر امن احتجاجی مظاہرہ ہوا۔

مظاہرے سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا لوگوں لاپتہ کرنے کا یہ سلسلہ بند نہیں ہوا تو ہم مجبور ہونگے کہ سڑکوں پر اس وقت تک دھرنا دیں جب تک بی ایس او کے مرکزی قائدین بازیاب نہیں ہونگے۔ ہم حکام بالا اور انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ بلوچ نوجوانوں کے ساتھ ہونے والے ظلم و ستم کے خلاف آواز اٹھائیں اور بی ایس او کے مرکزی قائدین سمیت تمام لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے کرداد ادا کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچ نوجوانون کو جینے اور پڑھنے کا حق دیا جائے، بی ایس او کے مرکزی چئیرمین سمیت دیگر مرکزی عہدیداروں کی جبری گمشدگی کے خلاف بلوچ قوم پرست پارٹیوں کی خاموشی قابل افسوس ہے ہم ان تمام قوم پرست سیاسی جماعتوں اور پاکستان کےتمام طلباء تنظیموں سمیت دنیا کہ تمام ترقی پسند تنظیموں سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمارے مرکزی قائدین سمیت تمام لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے اہم کردار ادا کریں

دریں اثناء ڈیرہ غازی خان پریس کلب کے سامنے بی ایس او کے رہنماؤں سمیت تمام لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے ایک پر امن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

مظاہرے میں شریک بی ایس او کے رہنماؤں کا کہنا تھا بی ایس او ایک پر امن سیاسی طلباء تنظیم ہے جو بلوچ نوجوانوں کو تعلیم علم و آگاہی کا درس دیتا ہے اگر مرکزی قائدین کی اس طرح جبری گمشدگی کا مقصد بلوچ نوجوانوں کی آواز کو دبانا ہے تو ہم یہ پیغام دیتے ہیں کے ہم کسی بھی طرح خاموش نہیں رہینگے-

مظاہرین نے کہا ہے کہ اگر بی ایس او کے مرکزی قیادت کو بازیاب نہیں کیا گیا تو ہم آنے والے دنوں میں مزید اس طرح کے پر امن احتجاج کی کال دینگے اور اس وقت تک گھر واپس نہیں جائینگے جب تک ہمارے مرکزی قائدین بازیاب نہیں ہونگے۔