سندھ : فورسز کے ہاتھوں سیاسی کارکن لاپتہ

125

سندھ سے فورسز اور خفیہ اداروں کے ہاتھوں  سیاسی کارکن حراست بعد لاپتہ ہوگیا ۔

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق سندھ کے ضلع نوشہروں فیروز سے نوجوان سیاسی کارکن کو فورسز نے حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پہ منتقل کردیا۔

تفصیلات کے مطابق نوشہروں فیروز کے تحصیل کنڈیاروں کے رہائشی سجاد احمد گھانگروں کو گذشتہ روز پاکستانی  فورسز اور خفیہ ادارے کے اہلکاروں نے ان کے گاؤں پکّا گھانگروں سے حراست میں لیکر نامعلوم مقام پہ منتقل کردیا جو تاحال لاپتہ ہے۔

ذرائع کے مطابق سجاد احمد سیاسی قوم پرست جماعت جسقم (بشیر خان) کا کارکن ہے جبکہ ان کے بھائی شکیل احمد گھانگروں کو بھی فروری 2018 میں ریاستی فورسز نے حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا تھا جنہیں بعد میں مختلف کیسز میں ملوث ہونے کے الزامات کے تحت سینٹر جیل حیدر آباد میں پیش کیا گیا اور وہ تاحال جیل میں قید ہے۔

یاد رہے بلوچستان کی طرح سندھ سے بھی متعدد افراد جبری طور پر لاپتہ ہیں جبکہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی جانب سے مسلسل احتجاج کی جارہی ہے۔

انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر سندھ کے شہر کراچی میں تنظیم کی جانب سے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جہاں مقررین کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عدالتوں سے اپیل نہیں کرینگے کیونکہ یہ عدالتیں ریاستی اداروں کیلئے بنی ہے۔ ہمارے پیارے بے قصور ہیں انہیں آزاد کیا جائے۔

مزید برآں تنظیم کے مطابق سندھ سے 2 سو کے قریب افراد جبری طور پر لاپتہ ہیں جن میں سیاسی کارکنان بھی شامل ہیں۔