خیرات نہیں، اپنے ساحل و وسائل پراختیار دیا جائے – اختر مینگل

141

عمران خان اگر چھ نکات پر عملدرآمد نہ کرواسکیں تو یہ ( ہٹ وکٹ) ہو گی۔ بلوچستان کے حالات ایسے ہے کہ وہ کالم نگاروں کی قلم کی سیا ہی خشک ہو جا تی ہے بلوچستان کے لو گوں اور ان کے مسائل کو ہمیشہ نظرانداز کیا گیا ہے

 ان خیا لات کا اظہار بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ  سردار اختر جان مینگل نےکیا ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اگر چھ نکات پر عملدرآمد نہ کر اسکے تو یہ ( ہٹ وکٹ ) ہو گا، عمران خان جب اپوزیشن میں تھے اس وقت بھی یہ نکات رکھے تھے بلوچستان کے غیور عوام اقتدار کی نہیں اختیارات کی جنگ لڑ رہے ہیں ہم خیرات پر زندہ نہیں رہنا چا ہتے ہے۔ الیکشن میں حقیقی نمائندوں کو ڈرا کر من پسند لو گوں کو کامیاب کرواتے ہیں، بلوچستان میں فنڈز کا ناجائز استعمال کیا گیا ہے، بلوچستان کے حالات ایسے ہیں کالم نگاروں کی قلم کی سیاسی خشک ہو جا تی ہے بلوچستان کے لو گوں اور ان کے مسائل کو ہمیشہ نظرانداز کیا گیا ہے ہمیں اپنے ساحل ووسائل پر اختیار دیا جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی سے بات چیت کر تے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں خیرات پر زندہ نہیں رہنا چا ہتے ہمیں اپنے ساحل ووسائل کااختیار ہمیں دیا جائے ہم پیر خیرات دینا بھی جانتے ہیں معدنیات ، گیس ہمارا ہے ساحل ووسائل کا اختیارات دیا جائے پھر ہم کسی سے درخواست نہیں کرینگے۔ بلوچستان میں فنڈز کو غلط استعمال کیا گیا ہے بلوچستان میں ہر الیکشن میں نتائج تبدیل کیا جاتا ہے حقیقی نمائندوں کو ڈرا کر اپنے من پسند لو گوں کو کامیاب کرواتے ہیں جمہوریت کبھی اسلام آباد ، لاہور کراچی جاتے ہیں اور چھوٹا سا حصہ بلوچستان کو جاتا ہے، آج بھی غیر منصفانہ الیکشن کا کچھ حصہ ہمیں بھی ملا ہے بلوچستان کے لوگ اقتدار کی نہیں اختیارات کی جنگ لڑ رہے ہیں ہمیں وسائل کا اختیار دیا جائے ہمیں خیرات نہیں چا ہئے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان بھی اگر بلوچستان کے مسائل حل نہیں کر سکتے تو اپنی بے بسی کا اظہار کر دیں ۔ جمہوریت کو اپاہج کیا جا رہا ہے بلوچستان کے مسائل تب واضح سامنے آئیں گے جب کوئی سنے گا ۔بلوچستان کو احساس محرومی سے نکالنے کے لئے اہم کردار حکومت کو ادا کرنا چا ہئے۔ وزیراعظم عمران خان جب اپوزیشن میں تھے تب ان کے سامنے یہ نکات رکھیں تھے عمران خان اگر چھ نکات پر عملدرآمد نہ کرواسکیں تو یہ ( ہٹ وکٹ) ہو گی۔ بلوچستان کے حالات ایسے ہے کہ وہ کالم نگاروں کی قلم کی سیا ہی خشک ہو جا تی ہے بلوچستان کے لو گوں اور ان کے مسائل کو ہمیشہ نظرانداز کیا گیا ہے۔