جبری گمشدگی کا عمل عالمی انسانی قوانین کی خلاف ورزی ہے – بی این پی مینگل

189

بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کال پر بی این پی کوئٹہ کے زیر اہتمام عالمی انسانی حقوق کے دن کے مناسبت سے پریس کلب کوئٹہ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ ہوا جس میں پارٹی کے مرکزی ہیومن رائٹس سیکرٹری موسیٰ بلوچ، مرکزی کمیٹی کے اراکین رکن صوبائی اسمبلی اختر حسین لانگو، غلام نبی مری، سردار حق نواز بزدار، ضلعی جنرل سیکرٹری آغا خالد شاہ دلسوز، ملک مجید کاکڑ، سعید کرد نے خطاب کرتے ہوئے عالمی دن کے موقع پر بلوچستان میں ہونے والے انسانی حقوق کے پامالیوں پر کہا کہ گزشتہ 70سالوں سے بلوچستان میں انسانی بنیادی حقوق کی پامالیوں کا سلسلہ جاری ہے اور یہاں کے عوام کے بنیادی حقوق کو تسلیم نہیں کیا گیا جس کے نتیجے میں آج صوبہ سیاسی بحرانی کیفیت سے دوچار ہے۔ حکمرانوں نے کبھی بھی انسانی حقوق کے پالیسیوں کی طرف توجہ نہیں دی جس کے نتیجے میں یہاں کے عوام مختلف مسائل اور مشکلات سے دوچار ہیں، ملکی آئین کے بہت سے نکات میں انسانی حقوق کے احترام کیلئے موجود ہیں لیکن ان پر کبھی بھی عملدرآمد کرانے کی کوشش نہیں کی گئی ہے۔

مقررین نے کہا کہ اقوام کی قومی شناخت، وجود، بقاء سلامتی، تہذیب و تمدن، ساحل و وسائل پر واک و اختیار تسلیم نہ کرانا بھی انسانی حقوق کے پامی کے زمرے میں آتا ہے۔ آج بھی بلوچستان میں ہزاروں کے تعداد میں بلوچ لاپتہ ہیں جن کے لواحقین کئی سالوں سے اپنے پیاروں کو منظر عام پر لانے کیلئے سیاسی و جمہوری انداز میں آواز بلند کرتے چلے آ رہے ہیں اگر ان کے خلاف کوئی بھی الزام ہو تو ان کو ملکی آئین کے تحت عدالتوں میں پیش کر کے فری ٹرائل کرنے کا موقع فراہم کیا جائے، لواحقین کو یہ تسلی ہو کہ ان کے لاپتہ ہونے والے افراد زندہ ہیں ملکی آئین بھی یہاں کے لوگوں کو غائب کرنے، جبری گمشدگیوں کی اجازت نہیں دیتا ہے یہ عمل عالمی انسانی قوانین اور ملکی آئین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔

مقررین نے کہا کہ قوموں کے واک و اختیار، وجود شناخت، ساحل و وسائل، سیاسی جمہوری قومی حقوق تسلیم نہ کرنے کی پالیسیوں کے رد عمل نے آج بلوچ و دیگر اقوام کو طرح طرح کے مسائل و مشکلات سے دوچار کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حقیقی سیاسی جمہوری پارلیمانی قوم وطن دوست جماعتوں پر مشتمل ایسے کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائے جو بلوچستان میں لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے اقدامات اور بلوچستان میں ہونے والے انسانی حقوق کی پامالی کا جائزہ لے۔

مقررین نے کہا کہ گزشتہ دنوں کوئٹہ میں پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے ممبر سردار حق نواز بزدار کے فرزند چنگیز بزدار کی اغواء نما گرفتاری اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ آج بھی بلوچستان میں سیاسی کارکنوں کے خلاف انتقامی کارروائیاں اور انسانی حقوق کی پامالی جاری ہے۔ یہ عمل قابل تشویش ہے کہ اکیسویں صدی میں بھی بلوچستان میں سیاسی جمہوری اور اپنے بنیادی حقوق کے لئے آواز بلند کرنے کی پاداش میں لوگوں کو غیر قانونی اور غیر آئینی طور پر اٹھایا جا رہا ہے۔

مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ چنگیز بزدار سمیت تمام لاپتہ افراد کو بازیاب کیا جائے ۔